میں دیش کا کسان ہوں میں دیش کا کسان
بھارت کی اپنی شان ہوں میں دیش کا کسان
محنت سے بڑی میں نے یہ باغات سجائے
جلتے ہوئے صحرائوں میں گل میں نے کھلائے
بنجر جو زمینیں تھیں وہاں پیڑ لگائے
سرسبز ہوئے کھیت جو ہل میں نے چلائے
میں دیش کا کسان ہوں میں دیش کا کسان
بھارت کی اپنی شان ہوں میں دیش کا کسان
حالت ہے میری کیسی میں کیا تم کو بتائو
کس طرح کہو آج میں گھر اپنا چلائو
کہہ دے جو زمانہ تو میں غم اپنا سنائو
کیا مجھ پہ گزرتی ہے یہ میں کیسے دیکھائو
میں دیش کا کسان ہوں میں دیش کا کسان
بھارت کی اپنی شان ہوں میں دیش کا کسان
کیا تم نے میرے کھیت کا گیہوں نہیں کھایا
سوچو کیا میرا تم نے ہے احسان چکایا
اس دیش کو سونا میرے اس ہل نے بنایا
محنت کا سلا میری مگر مل نہیں پایا
میں دیش کا کسان ہوں میں دیش کا کسان
بھارت کی اپنی شان ہوں میں دیش کا کسان
اس ہل کی بدولت مرے زرخیز زمیں ہے
یہ دیش مرے واسطہ فردوس بریں ہے
یہ سبزہ و باغات کہیں اور نہیں ہے
بھارت مرا مسکن ہے یہ جنت سے حسیں ہے
میں دیش کا کسان ہوں میں دیش کا کسان
بھارت کی اپنی شان ہوں میں دیش کا کسان
پرچم حقیقتوں کا جھکایا نہ جائے گا
رتبہ مرا جہاں سے مٹایا نہ جائے گا
میں کوہ بے کراں ہوں ہلایا نہ جائے
میری صداقتوں کو چھپایا نہ جائے
میں دیش کا کسان ہوں میں دیش کا کسان
بھارت کی اپنی شان ہوں میں دیش کا کسان
عادلؔ ہوں میں انصاف کی راہوں پہ چلوں گا
میں دیش کی عظمت پہ جیا اور مروں گا
جنتا کے لئے کام میں ہر روز کروں گا
میں سامنے باطل کے کبھی بھی نہ جھکوں گا
میں دیش کا کسان ہوں میں دیش کا کسان
بھارت کی اپنی شان ہوں میں دیش کا کسان
"