ترجمہ : فارسی سے ماخوذ
ایک دفعہ کا ذکر ہے ، اس نیلے آسمان کے تلے ایک خرگوش تھا جو بہت مہربان اور نرم طبیعت کا مالک تھا وہ ایک خوشگوار آب و ہوا والے سر سبز گاؤں میں رہتا تھا۔ ایک صبح خرگوش اپنے کھیت پر گیا اور وہاں دوپہر کے کھانے کے لیے گاجروں سے ایک مزیدار سوپ بنانے کا ارادہ کیا۔ خرگوش نے زمین سے چار گاجریں اکھاڑیں اور انھیں لے کر گھر کی طرف چل دیا۔
راستے میں، اسے ایک چوہا ملا ، چوہے نے خرگوش کو سلام کیا اور کہا، ” اے مہربان خرگوش، میرے بچے بھوکے ہیں؛ کیا مجھے آپ ایک گاجر دے سکتے ہیں ؟ خرگوش نے چوہے کو ایک گاجر دے دی۔ چوہے نے اس کا شکریہ ادا کیا۔ اب خرگوش کے پاس سوپ کے لیے تین گاجریں رہ گئیں۔
جونہی خرگوش گھر کی طرف بڑھا تھوڑی دور پر اسے ایک بکری ملی، بکری نے خرگوش کو سلام کیا اور کہا، “ اے بھائی خرگوش، میں اپنے بچوں کے لیے گاجر خریدنے بازار جا رہی تھی، میں بہت تھک گئی ہوں اور ابھی تک بازار نہیں پہنچی۔ کیا مجھے آپ کی ان گاجروں میں سے ایک گاجر مل سکتی ہے؟ خرگوش نے اپنی ایک اور گاجر بکری کو دے دی۔ اب اس کے پاس دو گاجریں بچی تھیں۔
خرگوش جب کچھ آگے بڑھا تو اس نے ایک بطخ کو دیکھا۔ بطخ نے اسے سلام کیا اور کہا، “مہربان خرگوش، کیا تم جانتے ہو کہ گاجر بینائی کے لیے اچھی ہے؟” کیا آپ مجھے اپنی ایک گاجر دے سکتے ہیں؟ ”
خرگوش نے خوشی سے ایک اور گاجر بطخ کو دے دی اور روانہ ہو گیا۔ اب خرگوش کے ہاتھ میں صرف ایک گاجر تھی۔
اب خرگوش اپنے گھر کی طرف چل دیا راستے میں وہ ایک مرغی کے دربے کے سامنے سے گزرا۔ مرغی نے اسے بلایا اور سلام کرنے کے بعد کہا، “مہربان خرگوش، سردیاں آنے والی ہیں۔ میرے بچے چند دنوں میں پیدا ہو جائیں گی ۔ کیا آپ مجھے یہ گاجر دے سکتے ہیں؟ “اگر میں کھانے کے لیے کہیں نہ جاؤں اور اپنے انڈوں پر بیٹھوں تو میں یقینی طور پر مزید مرغیوں کو جنم دوں گی ۔” مہربان خرگوش نے ایک بچی ہوئی گاجر بھی اس مرغی کو دے دی اور گھر کی طرف چل دیا۔
خرگوش تھکا ماندا اور بھوکا گھر پہنچا ۔ اس کے اپنے لیے گاجریں باقی نہیں بچی تھیں۔ وہ سوچ ہی رہا تھا کہ دوپہر کے کھانے میں کیا پکایا جائے کہ اچانک دروازے کی گھنٹی بجی۔ خرگوش نے پوچھا کون ہے؟ اس نے ایک آواز سنی، ” جناب ، ہم ہیں، چوہا
، بکری ، بطخ، اور مرغی ۔” خرگوش نے دروازہ کھولا۔ اس نے حیرت سے اپنے دوستوں کی طرف دیکھا۔ انہوں نے کہا، “آج آپ نے ہمیں جو گاجریں دیں تھیں ۔ ” ہم ان گاجروں سے کھانا پکا کر آپ کے لیے لائے ہیں ۔” خرگوش، یہ سن کر بہت خوش ہوا، اپنے ان دوستوں کو گھر میں بلایا اور پوچھا، “تم نے کیا کھانا پکایا ہے ؟” سب نے کہا، “گاجر کا سوپ۔” پھر وہ سب میز کے گرد بیٹھ گئے اور گاجر کا سوپ پینے لگے ۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...