(Last Updated On: )
پروفیسر صالحہ رشید ، سابق صدر شعبہ عربی و فارسی ، الہ آباد یونیورسٹی نے گذشتہ ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۴ء کو امسال ایم بی بی ایس میں داخلہ لینے والی تین ہونہار طالبات کی ستائش نامہ دے کر حوصلہ افزائی کی ساتھ ہی ان کی والدہ کی شال پوشی کر اور ان کی اعلیٰ ہمتی کو سراہا۔ معلوم ہو کہ تابندہ خالد ساکن نوراللہ روڈ نے گورنمنٹ میڈیکل کالج ، باندہ میں داخلہ لیا ہے۔ انھوں نے سدرہ مانٹیسری اسکول سے ۲۰۱۸ء میں دسویں اور حمیدیہ گرلز انٹر کالج سے ۲۰۲۱ء میں بارہویں کا امتحان پاس کیا۔کووڈ کے دوران ان کے والد محمد خالد انصاری کی مالی حالت بے انتہا خراب ہو گئی جس کے سبب بچوں کی تعلیم میں دشواری ہوئی مگر انھوں نے ہمت نہیں ہاری ۔ تابندہ نے آن لائن اسٹڈی کی اور تیسری کوشش میں گورنمنٹ کالج میں داخلہ لینے میں کامیاب ہو گئیں۔ یہی نہیں ان کا چھوٹا بھائی سی اے انٹر میڈئیٹ گروپ ون میں کامیاب ہو گیا ہے۔ اٹالہ کی رہنے والی زہرا انیس نے نا گفتہ بہ حالات میں اپنی نانی کے گھر رہ کرالہ آباد پبلک اسکول سے ۲۰۲۰ء میں دسویں اور ٹیگور پبلک اسکول سے ۲۰۲۲ء میں بارہویں کا امتحان پاس کیا اور امسال آٹونامس اسٹیٹ میڈیکل کالج ، کوشامبی میں داخلہ لینے میں کامیاب ہو گئیں۔ انھوں نے بھی آن لائن تیاری کی ۔ ان کا چھوٹا بھائی مزمل الہ آباد یونیورسٹی سے فوڈ ٹکنالوجی میں ڈگری کورس کر رہا ہے۔ان کی والدہ محترمہ شیبا انصاری نے بڑی ہمت و حوصلہ کے ساتھ بچوں کی تربیت کی ۔ اکبر پور کی رہنے والی فارحہ امتیاز نے کرسنٹ کانونٹ اسکول سے ۲۰۲۲ء میں دسویں اور ۲۰۲۴ء میں بارہویں کا امتحان پاس کیا ۔ انھوں نے اسی سال کرغستان میں بشکک کے میڈیکل کالج میں داخلہ لیا ہے۔ ان کی والدہ صبیحہ مجیب جو خود ایک ٹیچر ہیں اور والد امتیاز احمد انصاری کی کوشش ہے کہ بچوں کو اچھی تعلیم دیں ۔ ان کا بیٹا بھی دہلی میں رہ کر بی ٹیک کی پڑھائی کر رہا ہے۔ پروفیسر صالحہ رشید نے ان سبھی بچوں کو آگے بڑھنے اور شاندار مستقبل کی دعا دی۔