بہت سال نہیں گزرے کہ نڑیاں کی عسکری ہاؤسنگ سوسائٹی کے الگ تھلگ فلیٹوں سے جب جب پی ایم اے لنک روڈ کے سرور فلیٹس میں جاناہوتا میجر قیصر اور میجر عابد سے بمعہ اہل وعیال ملاقات ٹھہرتی
بیگمات کی اپنی ٹولی بچوں کی اپنی سنگت اور ایک گوشے میں بساط ِیارانِ طرحدار میجر قیصر ہم دونوں سے سینیئر تھے اور افسر کا ان سے پرانا یارانہ تھا
عابد میرا کورس میٹ اور ان کا پڑوسی تھا
تو یہ تھا تقریبِ بہرملاقات کا کل کلیہ جس میں عابد جیسا سادہ دل، نرم خو، ہنس مکھ اور یارباش آدمی کچھ ایسا جما کہ ہمارے دل میں گھر کر گیا کاکول اکیڈمی میں پیٹسو (PT&SO) فزیکل ٹریننگ اینڈسپورٹس آفیسر کا مخفّف ہےاورصاحبو جب ہم کیڈٹ تھے اس عہدےکی ایک دہشت دل پرثبت ہوگئی تھی
جسم وذہن کونئی آزمائشوں میں ڈالتاپی ٹی پیریڈ، عقابوں کی مانند کیڈٹوں پر جھپٹتے پلٹتے اور پلٹ کرجھپٹتےپی ٹی سٹاف اوران سب کا سرخیل اورسرغنہ پیٹسو ٹوبے کیمپ کی پرانے وقتوں کی تھرڈپاک بٹالین(اے۔کے۔اے جراسک پارک) کے پی ٹی پیریڈمیں بی ایچ ایم نیازی وسل بجا دیتا تھا توجان ہی تونکل جاتی تھی
اور پھراپنی بے نیازانہ باریک نوکدار آواز میں اعلان
سٹاف! یہ لے آئیں پلٹونوںکو ٹومائیل کے لیے سٹارٹ پوائنٹ پہ
سب ٹھاٹھ پڑارہ جاتا اور بنجارےل ادچلا کرتے دیکھیےبات سے بات نکل پڑی
توہم کہہ رہے تھےکہ عابد پیٹسو تھا اور صاحب اتنا نرم خو اسقدر رحمدل پیٹسو!
ہم لاکھ کوشش کے باوجود اپنے کیڈٹ شپ کے زمانے کی پیٹسو کی خونخوارشبیہہ کو عابد پرقیاس نہ کرپاتے
یہی نرم خوئی اور بے نیازی تھی جن بے باوصف عابد ہم میں یک جان ہوگیا تھا مگر سرور فلیٹس کی محفلیں تین فوجیوں کی باہمی دوستی نہ تھی بلکہ تین خاندانوں کا میل جول تھا
اور جیسا کہ میجر قیصر اکثر کہتے ہیں
عابد واز ناٹ اے فرینڈ ۔ ہی واز فیملی
پی ایم اے سے زندگی اپنے راستوں پل چل پڑی مگر2009 میں ابھی ہم بہت دورنہیں چلے تھے کہ میجرقیصرکا مجھے فون آگیا میجرعابدمجیدملک آف پنجاب رجمنٹ یونٹ کے ساتھ مٹہ سوات میں ایک آپریشن میں شہید ہوگیاتھا
اس ایک فون کال کےعلاوہ اوربہت سی باتیں تھیں
عابد کا اپنے زخمی فوجی جوانوں کونکالنے کے لیے واپس خطرے کی طرف پلٹنا اورخودزخمی ہوجانا
اسی یونٹ اوراسی آپریشن میں موجوداپنےبڑےبھائی سےوائرلیس پرآخری میسج کمانڈنگ آفیسرکا اپنے شیردل افسرکوکھودینے کارنج اور عابد کی تدفین پر ایک ماں اور ایک بیوی کا پہاڑ کےدل جیسا حوصلہ
باتیں اور قصّے پرانے ہوتے جاتے ہیں وقت کا چکر چلتارہتاہے
مگر لاہور کے کیویلری گراؤنڈ کے قبرستان میں جس طرح کہ قبرستانوں میں دستور ہے وقت تھم بھی تو جایاکرتاہے
مئی کا مہینہ عابد شہید کامہینہ ہے
25 مئی عابد کی سالگرہ تھی۔ جگ کی ریت ہےکہ چلے جانے والوں کے کتبوں پران کے نام کے ساتھ ایک اور تاریخ کا اضافہ ہو جاتا ہے
18مئی کو عابد کی برسی تھی
یہ دونوں تاریخیں اپنے کتبے پر سجائے کیویلری گراؤنڈ کے شہرخموشاں کے ایک گوشے میں عابد ابدی نیند سو رہا ہے
اللہ تعالیٰ اسکی شہادت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور اس کے گھروالوں کے ساتھ دنیا میں صبراورآخرت میں شہید سے نسبت کے صدقے رحم وکرم والا معاملہ فرمائے آمین
عسکری افواج کے رسالے ہلال کے لیے بیگم عشرت عابد ملک نے میجرعابد شہید کی یاد میں کچھ باتیں لکھی تھیں
A Love Not Lost
یہ مضمون یہاں پڑھا جاسکتاہے
“