::: " ماریشش کے دوھکی گنگا : ایک مزدور سے امیر ترین آدمی بنے کی کہانی" :::
دوھکی گنگا {DOOKHEE GUNGAH} ایک ہندوستانی تاریک وطن تھے۔ جو1867 میں برطانوی ہندوستان سے روزگار کی تلاش میں ماریشش آئے۔ انھوں نے ایک " بچہ مزدور" کے طور پر وہاں گنے کے کھیتوں میں کام کرنا شروع کیا۔ 1944 میں وہ اپنی موت تک ان کا خاندان ماریشش کے چند امیر ترین خاندانوں میں شمار ہوتا تھا۔
جو آج بھی ماریششش میں ایک محنتی اور دیاند دار خاندان کی علامت کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ اس خاندان نے بڑی محنت اور ذہانت سے سخت حالات اورسرد وگرم کا مقابلہ کیا۔ اور مشکلات کا مقابلہ کرنے کے بعد اپنا معاشی مستقبل بنایا۔ اور عرصے تک ماریشش کے امیر ترین لوگوں میں اس خاندان کا شمار ہوتا تھا۔ یہ خاندان ملک کی سیاست میں بھی سر گرم رہا اس خاندان کے پاس قوت بھی رہی۔ ۔ دوھکی گنگا کے پڑ پوتے سوتم گنگا {Swetam Gungah,}کا کہنا ہے کہ" ان کے پردادا نے یہاں ایک بڑی اراضی خریدی تھی۔ اور وہاں کے مقامی لوگ ان کی پردادا کو " مسٹر کنگ" کہتے تھے۔ انھوں نے گنے کے کئی کھیت خریدے اور ایک بیکری کا کاروبار بھی شروع کیا تھا۔ " 1880 میں جب شکر/ چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو یہ کاروبار تباہ ہوگیا تو بہت سے لوگ قلاش بھی ہوگئے۔ مگر ان کا خاندان مزید امیر ہوگیا۔ ۱۹۳۳ تک ماریشش کا تقریبا دو تہائی گنے کے کھیت" گنگا" خاندان کی ملکیت تھے۔ دوھکی اس تصویر میں بائیں جانب سے تیسرے نمبر پر اپنے خاندان کے ساتھ کرسی پر بیٹھے نظر آرہے ہیں۔ یہ تصویر1912 میں کھینچی گی۔ یہ تصویر ان کی پڑ پوتے سوتم گنگا کے ذاتی البم سے لی گئی ہے۔ *** { احمد سہیل} ***
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔