11 اپریل 1980ء کو پاکستان کے نامور عالم دین مولانا احتشام الحق تھانوی بھارت کے شہر مدراس میں وفات پاگئے جہاں وہ ایک تبلیغی دورے پر گئے ہوئے تھے۔
مولانا احتشام الحق تھانوی 1915ء میں ضلع مظفر نگر کے قصبے تھانہ بھون میں پیدا ہوئے تھے آپ نامور عالم دین مولانا اشرف علی تھانوی کے بھانجے تھے۔
مولانا احتشام الحق تھانوی دارالعلوم دیوبند کے فارغ التحصیل تھے۔
آپ بہت پراثر خطیب اور مبلغ تھے دہلی میں آپ ہر جمعہ کو سینٹرل سیکریٹریٹ کی مسجد میں جمعہ کی نماز سے پہلے خطبہ دیا کرتے تھے۔
اس اجتماع میں مرکزی اسمبلی اور کونسل آف اسٹیٹ کے ارکان بڑی تعداد میں شریک ہوتے تھے جن میں خواجہ ناظم الدین، مولانا ظفر علی خان، مولوی تمیز الدین، سردار عبدالرب نشتر، سر عبدالحلیم غزنوی اور آئی آئی چندریگر کے نام سرفہرست تھے۔
قیام پاکستان کے بعد آپ نے کراچی میں سکونت اختیار کی۔
آپ اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن، رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین اور بعض دیگر اہم دینی و قومی مجالس کے عہدے دار رہے۔
مولانا احتشام الحق تھانوی نے ٹنڈوالٰہ یار میں دارالعلوم دیوبند کی طرز پر جامعہ اسلامیہ کی بنیاد ڈالی تھی۔
اب تک اس جامعہ سے ہزاروں طلبہ فیض یاب ہوچکے ہیں۔
مولانا احتشام الحق تھانوی جیکب لائنز کراچی میں اپنی قائم کردہ مسجد کے احاطے میں آسودۂ خاک ہیں۔۔!!!!