مطالعہ کرنے کے طبی فوائد
مطالعہ کرنا ایک گراں قدر عادت ہے اس عادت کے بے شمار فوائد ہیں اب ایک تحقیق نظروں سے گزری ہے جس میں مطالعہ کے طبی فوائد بیان کئے گئے ہیں۔ ایک کتاب کو کھولنے سے آپ کے دماغ کے ساتھ ساتھ جسم کو بھی متعدد فوائد حاصل ہوتے ہیں جو درج ذیل ہیں
1۔ مطالعے کا شوق نہ صرف آپ کے دماغ کو الزائمر امراض سے تحفظ دیتا ہے بلکہ ذہنی تناؤ کو بھی ختم کردیتا ہے اور مثبت سوچ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ وہ بزرگ افراد جو مطالعے یا ذہنی آزمائش کے کھیل جیسے شطرنج یا معمے وغیرہ کو اپنا معمول بنالیتے ہیں ان میں دماغی تنزلی کا باعث بننے والے الزائمر امراض کا خطرہ ان سرگرمیوں سے دور رہنے والے لوگوں کے مقابلے میں ڈھائی گنا کم ہوتا ہے۔
2۔ مطالعہ آپ کی یادداشت کو بہتر بناتا ہے مطالعہ کے دوران آپ کے دماغ کے ایسے حصے جو مختلف افعال جیسے دیکھنے، زبان اور سیکھنے سے متعلق ہیں، وہ پڑھنے کے دوران ایک مخصوص دماغی سرکٹ سے منسلک ہوجاتے ہیں اس طرح یہ عادت آپ کے دماغ کو سوچ بچار اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے جس سے یادداشت بھی بہتر ہوتی ہے خاص طور پر اڈھیر عمری میں کمزور یادداشت کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔
3۔ کتب بینی آپ کے دماغ کو نوجوان رکھتی ہے کسی اچھی کتاب میں گم ہو جانا درحقیقت آپ کے ذہن سے برسوں کی گرد جھاڑ دیتا ہے۔ امریکا کی رش یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق جو بالغ حضرات اپنا خالی وقت تخلیقی یا دانشورانہ سرگرمیوں (جیسے مطالعہ) میں گزارتے ہیں تو ان میں بڑھاپے یا ادھیڑ عمری میں دماغی تنزلی کی شرح ان افراد کے مقابلے میں 32 فیصد تک کم ہوتی ہے جو کتابوں یا ایسی سرگرمیوں سے دور بھاگتے ہیں۔ 4۔ مطالعہ ذہنی تناؤ کو دور بھگاتا ہے کسی اچھی کتاب کے بہاؤ میں بہہ جانا مضر صحت تناؤ کا باعث بننے والے ہارمونز جیسے کورٹیسول کی مقدار کو کم کردیتے ہیں۔ ایک حالیہ برطانوی تحقیق کے دوران جب رضاکاروں کو ذہنی پریشانی کا باعث بننے والی سرگرمی میں شامل کیا گیا جس کے بعد کچھ منٹ کے لیے مطالعہ کرنے، موسیقی سننے یا ویڈیو گیمز کھیلنے کا موقع دیا گیا تو نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں نے مطالعے کو ترجیح دی ان میں تناؤ کی سطح 67 فیصد تک کم ریکارڈ کی گئی جو کہ دیگر گروپس کے مقابلے میں بہت زیادہ نمایاں تھی۔ 5۔ مطالعہ آپ کے الفاظ کا ذخیرہ بڑھاتا ہے چاہے آپ کے اس دور کو دہائیاں گزر چکی ہوں جب آپ اپنے سالانہ امتحانات کے لیے پریشان یا فکر مند رہتے تھے، مگر اس وقت جن کتابوں کا مطالعہ کیا ہوتا ہے وہ آپ کی ذہنی صلاحیت کو بڑھاتی ہیں۔
6۔ پڑھنے کی عادت ہمدرد بناتی ہے نیویارک یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ کہانیاں زندگی بدل دینے والے تصورات فراہم کرتی ہیں۔ کہانی کے کرداروں کی زندگیوں کو کھو جانا حقیقی زندگی میں دیگر افراد کے احساسات کو سمجھ پانے کی اہلیت کو مضبوط بناتے ہیں۔مثال کے طور پر دنیا کو کسی کہانی کے متاثر کن کردار کی آنکھوں سے دیکھنا ہمارے لیے اپنے بہن بھائیوں، والدین یا کسی پیارے کے نقطہ نظر کو سمجھنا آسان بنا دیتا ہے۔
7۔مطالعہ زندگی کے مقاصد کے حصول کے لیے حوصلہ افزائی کرتا ہے کسی ایسے فرد کے بارے میں پڑھنا جو زندگی کی رکاوٹوں کو پھلانگ کر اپنی زندگی کے مقصد کو حاصل کرتا ہے، درحقیقت آپ کے اندر اپنے مقاصد کے حصول کے لیے عزم کو بڑھاتا ہے۔
8۔ مطالعہ آپ کو دیگر افراد سے ذہنی طور پر جوڑتا ہے کہانی کے کرداروں میں کھو جانا اور ان سے متاثر ہونا وغیرہ ایسے تجربات ہوتے ہیں جو حقیقی زندگی کے رشتوں پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔ایسا احساس زندگی میں رشتوں کی اہمیت کو بڑھاتا ہے اور مشکل وقت میں کسی اپنے کے ساتھ ہونے کی ضمانت بھی ثابت ہوتا ہے۔یہ اجنبیوں کے درمیان بھی بہترین تعلقات کا باعث بن سکتا ہے۔
9۔ پڑھنا آپ کا دن بہترین بناسکتا ہے کسی فلم کا خوش باش اختتام ناظرین کا جذبہ بھی بلند کردیتا ہے ایک اچھے ناول کا کوئی بھی حصہ پڑھنے والے کے اندر زیادہ موثر انداز سے مثبت جذبات کو فروغ دیتا ہے یہاں تک کہ کہانی کے چھوٹے و غیر اہم واقعات بھی ہماری یاداشت میں گرمجوشی بھردیتے ہیں۔
10۔ پڑھنے کی صلاحیت کو جو درحقیقت ہمارے اندر تھی نہیں بلکہ اسے ہمارے آباؤ اجداد نے کافی محنت سے پیدا کیا تھا اور پھر یہ نسل در نسل منتقل ہوکر آج کے زمانے تک پہنچی۔ اب چونکہ ہمارا زیادہ وقت انٹرنیٹ پر مضامین یا کچھ بھی پڑھنے میں گزرتا ہے جس کی وجہ سے دماغ کو نیا راستہ ڈھونڈنا پڑتا ہے۔ یہ امر ہمارے دماغ کو متاثر کر رہا ہے اور ایک نیا راستہ اور عادت کی تشکیل ہو رہی ہے
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“