"چترالی" متحدہ پاکستان کے مشرقی بازو یعنی "مشرقی پاکستان" سے نکلنے والا پہلا ھفت روزہ فلمی میگزین تھا، جس نے اپنی اشاعت کا باقاعدہ آغاز 1953 میں کیا۔
ابتداء میں یہ میگزین "بنگلہ زبان" میں شائع ہوتا تھا لیکن آہستہ آہستہ جب اس کی مقبولیت میں بےپناہ اضافہ ہونا شروع ہوا تو اپنی اشاعت کے کچھ سال بعد 19 اگست 1966 سے یہ ھفت روزہ "اردو زبان" میں بھی شائع ہونے لگا۔
"چترالی" کے مالک اور پبلشر جناب حمید الحق چودھری تھے جو 1949 سے ڈھاکہ سے ممتاز انگریزی روزنامہ "پاکستان آبزرور" بھی شائع کر رہے تھے.
بدقسمتی سے "چترالی" کا اردو ایڈیشن 1971 میں متحدہ پاکستان کی "تقسیم" کے فوراً بعد بند کر دیا گیا جبکہ روزنامہ "پاکستان آبزرور" کا نام تبدیل کر کے "بنگلہ دیش آبزرور" رکھ دیا گیا۔
بنگلہ دیش میں"چترالی" کا بنگلہ زبان کا ایڈیشن کئی دہائیوں تک تواتر سے شائع ہونے کے بعد1991 میں کچھ نامعلوم وجوہات کی بنا پر بند ہو گیا۔
اس تحریر میں شامل کیے گئے اشتہار کی تصویر "روزنامہ جنگ، کراچی" کے 18 اگست 1966 کی اشاعت سے لی گئی ہے۔
“