آج – یکم؍فروری 1922
مشہور شاعر” احسنؔ علی خاں صاحب “ کا یومِ ولادت…
نام احسن علی خاں اور تخلص احسنؔ تھا۔ یکم؍فروری ۱۹۲۲ء کو ریاست بھوپال کے قصبہ بریلی ( مدھیہ پردیش۔ بھارت) میں پیدا ہوئے۔میٹرک بھوپال سے اور ایم اے اندور سے کیا۔ ۱۹۴۸ء میں حمیدیہ کالج، بھوپال میں لکچرر ہوگئے۔ پاکستان آنے کے بعد جناح اسلامیہ کالج، سیالکوٹ اور زمیندار کالج ، گجرات میں لکچرر رہے۔۱۹۶۷ء میں وزارت خارجہ سے منسلک ہوگئے۔ ۱۹۸۲ء میں ملازمت سے سبک دوش ہونے کے بعد اسلام آباد میں سکونت پذیر ہوگئے۔ شعرگوئی کا شوق لڑکپن سے تھا۔ ابتدا میں معین احسن جذبی ، سہا مجددی اور باسط بھوپالی سے مشورۂ سخن کیا۔ ۱۹۷۷ء میں ان کا منتخب کلام ’’میں محسوس کرتا ہوں، میں سوچتا ہوں‘‘ کے نام سے شائع ہوا۔ اس کے علاوہ ان کے تراجم بھی شائع ہوئے۔ ۱۲؍ستمبر ۱۹۹۱ء کو اسلام آباد میں وفات پاگئے۔
بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:128
پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
✦•───┈┈┈┄┄╌╌╌┄┄┈┈┈───•✦
معروف شاعر احسنؔ علی خاں کے یوم ولادت پر منتخب اشعار بطور خراجِ تحسین…
ہوئی دستک کوئی آیا نہیں کوئی نہیں ہے
ہمیں اب پوچھنے والا کہیں کوئی نہیں ہے
بہت آباد ہیں یہ بے در و دیوار سے گھر
محل ایسے بھی ہیں جن میں کمیں کوئی نہیں ہے
جھجکتے ہیں اشاروں سے بھی دل کی بات کرتے
کہ شیشہ گھر میں رازوں کا امیں کوئی نہیں ہے
اب اک اندھے کنوئیں میں گرتے جانا زندگی ہے
اب اپنے پاؤں کے نیچے زمیں کوئی نہیں ہے
ذرا سن تو کہ اب مظلوم نا امید ہو کر
یہ کہتے ہیں سر عرش بریں کوئی نہیں ہے
●━─┄━─┄═••═┄─━─━━●
اب تو بوسیدہ ہو چلے ہیں ہم
ٹوٹنے پھوٹنے لگے ہیں ہم
زخم دل کی کسک چھپانے کو
جسم پر گھاؤ چاہتے ہیں ہم
اب نہیں فکر سود رنج زیاں
خوار ہونا تھا ہو چکے ہیں ہم
اب سبھی کچھ ہمیں گوارا ہے
ہائے کتنے بدل گئے ہیں ہم
ہم سے دامن بچا کے چلتی ہے
اے صبا تجھ کو جانتے ہیں ہم
راہبر کے بغیر ہی احسنؔ
نئی راہوں پہ چل سکے ہیں ہم
◆ ▬▬▬▬▬▬ ✪ ▬▬▬▬▬▬ ◆
احسنؔ علی خاں
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ