آج – ١٦ ؍مئی ؍ ١٩٩٩
نظم و نثر نگار، طنز و مزاح کے مقبول اور مشہور شاعر” ضمیرؔ جعفری صاحب “ کا یومِ وفات…
سید ضمیر حسین شاہ نام اور ضمیرؔ تخلص تھا۔ یکم جنوری۱۹۱۴ء کو پیدا ہوئے۔ آبائی وطن چک عبدالخالق ، ضلع جہلم تھا۔ اسلامیہ کالج، لاہور سے بی اے کا امتحان پاس کیا۔فوج میں ملازم رہے اور میجر کے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔ راول پنڈی سے ایک اخبار ’’بادشمال‘‘ کے نام سے نکالا۔ کچھ عرصہ اسلام آباد کے ترقیاتی ادارے سے منسلک رہے۔ پاکستان نیشنل سنٹرسے بھی وابستہ رہے۔ ضمیر جعفری دراصل طنزومزاح کے شاعرتھے۔کبھی کبھی منہ کا ذائقہ بدلنے کے لیے سنجیدہ اشعار بھی کہہ لیتے تھے۔ یہ نظم ونثر کی متعدد کتابوں کے مصنف تھے۔ ۱٦؍ مئی ۱۹۹۹ء کو نیویارک میں انتقال کرگئے۔ تدفین ان کے آبائی گاؤں چک عبدالخالق میں ہوئی۔ ان کی مطبوعہ تصانیف کے نام یہ ہیں:
’’ کار زار‘‘، ’’لہو ترنگ‘‘، ’’جزیروں کے گیت‘‘، ’’من کے تار‘‘ ’’مافی الضمیر‘‘، ’’ولایتی زعفران‘‘، ’’قریۂ جاں‘‘، ’’آگ‘‘، ’’اکتارہ‘‘، ’’ضمیریات‘‘ ۔
بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:50
پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
مشہور مزاح نگار ضمیرؔ جعفری کے یومِ وفات پر منتخب اشعار بطورِ خراجِ عقیدت…
ان کا دروازہ تھا مجھ سے بھی سوا مشتاق دید
میں نے باہر کھولنا چاہا تو وہ اندر کھلا
—
ایک لمحہ بھی مسرت کا بہت ہوتا ہے
لوگ جینے کا سلیقہ ہی کہاں رکھتے ہیں
—
بہن کی التجا ماں کی محبت ساتھ چلتی ہے
وفائے دوستاں بہرِ مشقت ساتھ چلتی ہے
—
درد میں لذت بہت اشکوں میں رعنائی بہت
اے غمِ ہستی ہمیں دنیا پسند آئی بہت
—
ہنس مگر ہنسنے سے پہلے سوچ لے
یہ نہ ہو پھر عمر بھر رونا پڑے
—
اب اک رومال میرے ساتھ کا ہے
جو میری والدہ کے ہاتھ کا ہے
—
آشیاں کے ساتھ پوری زندگی بدلی گئی
کم نظر سمجھے کہ مشتِ بال و پر کی بات ہے
—
اپنی خبر نہیں ہے بجز اس قدر مجھے
اک شخص تھا کہ مل نہ سکا عمر بھر مجھے
—
ابھی کچھ دیر ہے شاید مرے مایوس ہونے میں
ابھی کچھ دن فریب رہنما کو دیکھتا ہوں میں
—
یوں قتلِ عام نوعِ بشر کر دیا گیا
راسخ طبیعتوں ہی میں ڈر کر دیا گیا
—
ہم اگر دشتِ جنوں میں نہ غزل خواں ہوتے
شہر ہوتے بھی تو آواز کے زنداں ہوتے
—
یقیں کے بھی کیا کیا حجابات ہیں
حقیقت کی ضد اعتقادات ہیں
—
گا رہا ہوں خامشی میں درد کے نغمات میں
بن گیا اک ساحل ویراں کی تنہا رات میں
—
ایک لمحہ بھی مسرت کا بہت ہوتا ہے
لوگ جینے کا سلیقہ ہی کہاں رکھتے ہیں
—
مدت کے بعد اس نے سرِ انجمن ضمیرؔ
دیکھا نگاہِ عام سے اور خاص کر مجھے
ضمیرؔ جعفری
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ