1۔ کیا کارل مارکس کے نظریات (اور اسی طرح فلسفی جارج ولہیلم فریڈرک ہیگل سے متاثر) کی بنیاد پر ، یہ مکتبہ فکر خود طبقاتی اختلافات ، معاشی اور دوسری صورت میں ، اسی طرح سرمایہ دارانہ نظام کے مضمرات اور پیچیدگیاں سے بھی تعلق رکھتا ہے؟
2۔ کیا مارکسزم میں کام اور عملیات میں سوشلزم کا صریح رد ہے؟
3۔ کیا مارکسی متن سے بورژوا معاشرے میں زندگی کے خالی ہونے کے بارے میں بنیادی تنقید ہوتی ہے؟
4۔ فرد کی تقدیر معاشرتی قوتوں کی فطرت سے کتنے اچھےاور مثبت ہیں؟ کام اور کارکردگی کی متصادم قوتیں کیا ہیں؟
5۔ کیا ان کی بنیاد مجبور، لاچارگی یا غیر حقیقی مسائل کے اعمال یا حل ہونے والے نکات پر ہوتی ہے؟
6۔ کیا مارکسزم میں تمام معاشرتی سطح کے کرداروں کو یکساں طور پر اچھی طرح بیاں کیا جاتا ہےاور ان کا خاکہ بنایا جاتا ہے؟
7۔ کیا مارکس کے یہاں فرد کا پہلے فطری وجود ہوتا ہےجو زندگی گزارنے گذارنے کے لیے قوتوں کے ساتھ ودیعیت ہوئی ہیں
8۔مارکسی نقطہ نظر سے معاشرتی سطح پر طبقے کی کیا اقدار ہوتی ہیں؟
9۔ مارکسزم میں قربانی۔ اتفاق، مزاحمت، تاریخی مادیّت، قدرزائد، طبقاتی کشمکش اور التباس میں سب سے اہم حاوی محرک کیا ہے؟
10۔ مارکسزم میں کس طور پر مایوسی اور شکست کی داستانیں کتنی واضح طور پر اشارہ کرتی ہیں کہ بورژوا اقدار – مسابقت ، شاوونیت – انسانی خوشی سے مطابقت نہیں رکھتی ہیں؟
11۔ کیا مرکزی کردار معاشرے کی غالب اقدار سے دفاع کرتا ہے یا یہ عیب دار ہے؟ کیا وہ قدریں عروج ہوتا ہے یا اسے انسان کشی کہا جاسکتا ہے؟
12۔ کیا آدردش صرف مادی دینا کا عکس ہے جو انسانی زہن میں پروان چڑتا ہے اورخیالات میں ظاہر ہوتا ہے۔
13۔ کیا مارکس کی یہاں زبان خیال کی فوری حقیقت ہےاور اس کا مادی خول زبان ہے۔
مارکسزم کے نام پرلکھنے والوں اور دانشوروں کو میکانی سوچ کی طرف مائل کیا گیا ہے کیا یہ آزادد خیالی ہے
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...