مارٹن لوتھر ۔ جرمن راہب‘ پادری‘ عیسائیت کا بہت بڑا مصلح ۔ وہ جب 1511 میں روم گیا تو اس نے دیکھا کہ وہاں بدکاریوں کی حوصلہ افزائی کے لیے کھلم کھلا ’گناہوں کی معافی‘ فروخت ہو رہی ہے۔ لوتھر سے یہ صورتِ حال دیکھی نہ گئی اور اس نے صاف صاف اعلان کر دیا کہ پوپ کو دوسروں کے گناہوں کو معافی دینے کا کوئی حق نہیں۔
اس نے یہ بھی کہا کہ عبادت خانوں کے معائنے‘ متبرک دن اور زیارت کے ایام کا تعین اور پادریوں کی شادی کا انتظام بھی ہو تاکہ وہ کسی بُرے فعل کے مرتکب نہ ہوں۔ یہ تحریک تقریباً تمام یورپی ممالک میں پھیلی۔ اسی نے عیسائیت میں ایک نئے فرقے ’’پروٹسٹنٹ‘‘ کی بنیاد رکھی۔ علامہ اقبال نے اس کا ذکر اپنی بیاض میں کیا ہے جبکہ بالِ جبریل میں آپ نے یوں یاد کیا ہے:
دیکھ چکا المنی‘ شورشِ اصلاحِ دیں
جس نے نہ چھوڑے کہیں نقشِ کہن کے نشاں
مارٹن لوتھر کا انتقال 18 فروری 1546 کو ہوا۔