پیدائش: یکم جنوری 1956ء۔۔۔۔۔وفات : 27 مئی 2019ء
اردو کی ادبی دنیا کی معروف و ممتاز ادبی شخصیت حیدر قریشی کی اہلیہ مبارکہ حیدر وفات پاگئی ہیں۔
4 اپریل 2019 کو شادی کی 48 ویں سالگرہ کی تصویر
مبارکہ حیدر گزشتہ 28برسوں سے اپنی پوری فیملی کے ساتھ جرمنی کے شہر ہاٹرس ہائم میں مقیم تھیں۔آپ پروفیسر ناصر احمد صاحب آف پشاور کی صاحبزادی تھیں۔گزشتہ کئی برسوں سے ’’روئے ما‘‘ اور دل کے عارضے کے ساتھ گردوں کی تکلیف میں بھی مبتلا تھیں۔ہفتہ میں تین بار ڈایلے سز کی مشقت سے گزرنا پڑتا تھا۔لیکن تمام بیماریوں کا بہادری کے ساتھ سامنا کرتی رہیں۔وفات سے لگ بھگ چھ گھنٹے پہلے ان کی ساری فیملی ان کے گھر پر جمع تھی۔سارا دن خوشی کے ساتھ گزرا۔بچوں کے روکنے کے باوجود سارے پکوان خودتیار کیے۔افطاری کے بعد بچے اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے۔اور27 مئی کو فجر کے وقت تقریباََساڑھے چار بجے قضائے الہٰی سے وفات پا گئیں۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔ان کی تدفین 29 مئی کو مقامی قبرستان میں کی گئی
حیدرقریشی اور مبارکہ حیدر کی 35 سال پرانی یادگار تصویر
آپ کی شادی پندرہ سال کی عمر میں ہو گئی تھی اور اپنے شوہر حیدرقریشی کے ساتھ 48سال سے زائد عرصہ تک خوشگوار رشتہ ٔ ازدواج قائم رہا۔ آپ کے پسماندگان میں تین بیٹے اور دوبیٹیاں ہیں۔سب شادی شدہ ہیں اور جرمنی میں آباد ہیں۔
مبارکہ حیدر کسی ادیب کی وہ خوش نصیب بیوی ہیں جن پر ان کے شوہر نے جی جان سے لکھا اور مسلسل لکھا۔حیدرقریشی کی ان بکھری ہوئی تحریروں کو ان کے بچوں نے مرتب کرکے سال ۲۰۱۵ء میں ’’ہماری امی مبارکہ حیدر‘‘کے عنوان سے شائع کیا تھا۔یہ کتاب پنجند پر بھی موجود ہے۔ادارہ پنجند مبارکہ حیدر کی وفات پر حیدرقریشی اور ان کے سارے بچوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔