::: رومانیہ کے شاعر، ادیب، ڈرامہ نگار، مضمون نویس ناول نگار مترجم ماریں موریکو {Marin Sorescu} :::
۱۹ فروری ۱۹۳۶ میں ایک محنت کش کاشتکار کے گھر میں ہیدا ہوئے۔ انھوں نے یونورسٹی آف "السی" سے جدید زبانوں میں ڈگری حاصل کی ۔ وہ مصور بھی ہیں اور ان کی مصوری کی نمائش رومانیہ سے سے باہر کئی ممالک میں ہو چکی ہیں۔ رومانیہ کے کمیونسٹ آمر نکولائی کے زمانے میں ان پر خفیہ پولیس گہری نظر رکھتی تھی۔ وہ کبھی بھی کسی سیاسی جماعت کے رکن نہیں رہے۔ ۱۹۷۱ مین انھوں نے امریکہ کی اوہایو یونیورسٹی کے فٹ بال کے میدان میں ایک عالمی تحریروں کے پروگرام کے تحت اپنے نظمیں پیش کی۔ ۱۹۸۹ میں کمیونسٹ حکومت کے انحطاط کے بعد نومبر ۱۹۹۳ سے مئی ۱۹۹۵ تک وہ نکولائی ویکو راویو کی کابینہ میں وزیر ثقافت رہے۔ انھوں نے تحریروں میں طنز ، احتجاج، مزاحمت، مغائرت/ بیگانگی اور سیاسی معاشرتی متنازعہ مسائل اور کربوں کا اظہاری بیانیہ بنایا ۔ مسیحی اساطیر پر بھی لکھا ہے۔ وہ ساٹھ/ ۶۰ کتابوں کے مصنف ہیں اور ان کی بیس /۲۰سے زائد زبانوں میں انکی کتابوں کے تراجم ہوچکے ہیں۔ ان کی پہلی کتاب کا نام " Alone Among Poets" ہے ۔ ان کا ایک فقرہ بہت مقبول ہوا ۔۔" میں تمباکو چھوڑ چکا ہوں کیونکہ میں تمباکو نوشی نہیں کرتا" ۔۔۔ ماریں موریکو کا انتقال آٹھ دسمبر ۱۹۹۶ میں بڈاپسٹ کے ایلس ہسپتال میں ساٹھ/۶۰ سال کی عمر میں ہوا۔
*******************
"خودکشی"
ماریں موریکو { رومانیہ}
ترجمہ : احمد سہیل
اسے میرے اندر بیس نسلوں کے لیے استعمال کیا گیا
کم از کم
میں بتا نہیں سکتا لیکن اس صبح
ممکن ہے کیونکہ کھڑکی کھلی ہوئی ہے
ھم میں سے ایک نے اوپری والی منزل سے چھلانگ لگادی ہے
اس کے بعد ۔۔۔۔۔ ایک کے بعد ایک
ھم سب نے کودنا شروع کردیا ہے
جیسے چھلانگ لگانے والے تختے سے چھلانگ لگائی جاتی ہے
ایک کے بعد ۔۔۔۔ زنجیر کی کڑیوں کی طرح
چوہوں کی طرح جمع ہوجاتے ہیں
موت کی خوشبوئیں
آدھے گھنٹے بعد
میں بھی ننگا تھا
میرے شرمندہ کرنے پر میں دور نکل آیا
مجھے ایسا لگا میں چوتھی منزل کے اردگرد مرگیا
ویسے بھی میں دوسروں کے ادرگرد
تصویر سے باہر تھا۔
یہ کالم فیس بُک کے اس پیج سے لیا گیا ہے۔