آج – 17؍جنوری 1962
کالم نگار، ڈرامہ نویس اور معروف شاعر” منصورؔ آفاق صاحب “ کا یومِ ولادت…
نام محمّد منصور آفاق، قلمی نام منصورؔ آفاق ہے ۔وہ ١٧؍جنوری ١٩٦٢ء کو میانوالی، پاکستان میں پیدا ہوئے۔ ان کی تصنیف کردہ پانچ مشہور کتابیں ہیں۔ چہرہ نما (اردو مضامین) ، آفاق نما (اردو شاعری) ، سرائیکی گرامر ، میں اور عطا الحق قاسمی اور گل پاشا۔ انہوں نے مندرجہ ذیل سات اردو ڈرامہ سیریل لکھے: نیمکسار، زمین ، پانی پر بنیاد ، پتھر ، سویا ہوا شہر ، دنیا ، دھن کوٹ (اردو ڈرامہ سیریل)
پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
✦•───┈┈┈┄┄╌╌╌┄┄┈┈┈───•✦
معروف شاعر منصورؔ آفاق کے یوم ولادت پر منتخب کلام بطور خراجِ عقیدت…
چراغ ہو گیا بد نام کچھ زیادہ ہی
کہ جل رہا تھا سرِ بام کچھ زیادہ ہی
ترے بھلانے میں میرا قصور اتنا ہے
کہ پڑ گئے تھے مجھے کام کچھ زیادہ ہی
میں کتنے ہاتھ سے گزرا یہاں تک آتے ہوئے
مجھے کیا گیا نیلام کچھ زیادہ ہی
ملال تیری جدائی کا بے پنہ لیکن
فسردہ ہے یہ مری شام کچھ زیادہ ہی
تمام عمر کی آوارگی بجا لیکن
لگا ہے عشق کا الزام کچھ زیادہ ہی
بس ایک رات سے کیسے تھکن اترتی ہے
بدن کو چاہئے آرام کچھ زیادہ ہی
سنبھال اپنی بہکتی ہوئی زباں منصورؔ
تو لے رہا ہے کوئی نام کچھ زیادہ ہی
●━─┄━─┄═••═┄─━─━━●
پتھر کے رت جگے مری پلکوں میں گاڑ کے
رکھ دیں ترے فراق نے آنکھیں اجاڑ کے
اتنی طویل اپنی مسافت نہیں مگر
مشکل مزاج ہوتے ہیں رستے پہاڑ کے
آنکھوں سے خد و خال نکالے نہ جا سکے
ہر چند پھینک دی تری تصویر پھاڑ کے
یہ بھولپن نہیں ہے کہ سورج کے آس پاس
رکھے گئے ہیں دائرے کانٹوں کی باڑ کے
مٹی میں مل گئی ہے تمنا ملاپ کی
کچھ اور گر پڑے ہیں کنارے دراڑ کے
بے مہر موسموں کو نہیں جانتا ابھی
خوش ہے جو سائباں سے تعلق بگاڑ کے
پتھر کے جسم میں تجھے اتنا کیا تلاش
منصورؔ ڈھیر لگ گئے گھر میں کباڑ کے
◆ ▬▬▬▬▬▬••• ▬▬▬▬▬▬ ◆
منصورؔ آفاق
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ
آپ منصورؔ آفاقکی کتب پنجند۔کام کے اس لنک سے پڑھ سکتے ہیں۔