(Last Updated On: )
شیرِ خُدا کی آنکھ کا تارا حُسینؓ ہے
صدقہ نبیؐ نے جِس کا اُتارا حُسینؓ ہے
رنج و الم کا خود بھی جو مارا حسینؓ ہے
مظلُوم و بیکسوں کا سہارا حُسینؓ ہے
گُلزارِ دیں کو رزم میں خود ہوکے سُرخرُو
خُونِ جِگر سے جِس نے سنوارا حُسینؓ ہے
باغِ علیؓ کا کِس کو گل سرِسَبَد کہیں
سب نے بیک زبان پُکارا حُسینؓ ہے
اِس میں نہیں ہے مذہب و مِلّت کی کوئ قید
سب کہہ رہے ہیں آج ہمارا حُسینؓ ہے
نظروں میں اہلِ بیتؓ کی سارے جہان میں
جو آج نام سب سے ہے پیارا حُسینؓ ہے
یوں تو سبھی کو ناز ہے عزمِ حُسینؓ پر
برقیؔ کو اپنی جان سے پیارا حُسینؓ ہے