**** مانی ****
اسلامی تاریخ میں مانی کا کہیں بھی کوئی ذکر نہیں
مانی آج سے 1802 سال پہلے ایران میں پیدا ہوا اس دور میں ایرانی زرتشت کی تعلیمات پر عمل پیرا تھے اور آتش اور بت پرستی بھی عام جاری تھی۔
مانی نے 12 سال کی عمر میں پہلی بار فرشتہ دیکھنے کا دعوی کیا جس نے اسے ایک نئے مذہب کی تبلیغ کرنے کو کہا۔
24 برس کی عمر میں خدا کی طرف سے پیغامبر ہونے کا اعلان کیا۔ اس نے پیغمبروں کے ایک طویل سلسلے جس کا آغاز آدم سے ہوا تھا اور زرتشت‛ بدھا اور عیسٰی کو بھی اس سلسلے سے تسلیم کرتا تھا
مانی نے خود کو اس سلسلے کا آخری پیغمبر قرار دیا اور کہا کہ عیسٰی نے میرے بارے میں پیشنگوئی کی تھی اور میں ہی فارقلیط ہوں
اس نے حقیقی مذہب کے سابقہ پیغمبروں کو محدود علاقے کیلئے مؤثر خیال کیا کیونکہ وہ مقامی نوعیت کے تھے۔ جبکہ مانی خود کو عالمگیر پیغام بر سمجھتا تھا جس کے پیغام نے دیگر تمام مذاہب کی جگہ لینی تھی
عقائدانہ اتحاد یقینی بنانے اور بگاڑ سے بچنے کی خاطر اس نے اپنی تعلیمات کو تحریری صورت دی اور اپنی زندگی میں ہی انہیں شریعت کا درجہ دے دیا۔ اس نے اپنی تحریروں کے تراجم کی حوصلہ افزائی کی اور ایک وسیع البنیاد تبلیغی پروگرام ترتیب دیا۔
ایرانی بادشاہ شاپور اور بعد میں ہرمز نے مانی مت قیول کی تو اس مذہب کو تیزی سے فروغ حاصل ہوا۔ مانی افغانستان‛ ہندوستان‛ کشمیر‛ تبت سے ہوتا ہوا چینی ترکستان تک گیا اور ہر جگہ اپنے پیروکار بنائے۔
مانی نے سات کتب لکھیں اور انہیں وحی خدا قرار دیا۔ ایک کتاب شاپوری پہلوی میں جبکہ باقی کتب سریانی زبان میں تھیں۔ اس نے کتب میں تصاویر بھی شامل کیں جن کو بڑی حیرت سے دیکھا گیا۔ اس نے آرامی اور پہلوی زبان سےملتا جلتا ایک رسم الخط بھی ایجاد کیا۔ مانی پیروکار اس کی کتاب ‛‛ارژنگ‛‛ کو مقدس ترین خیال کرتے ۔
مانی کہتا ہے کہ کائنات میں خیر اور شر کی دو سلطنتیں ہیں ۔ خیر کی سلطنت کا حکمران خدا اور ظلمت کی سلطنت کا حکمران شیطان ہے۔ دنیا روح اور مادے کا ادغام ہے جس میں روح خیر اور مادہ شر کا نمائندہ ہے۔ آخر میں نور اور خیر کو ہی فتح ہوگی۔پیروکار مانی کو‛‛ نور کا پیغمبر‛‛ کہتے۔ مانی مذہب کے دس بنیادی مذہبی ارکان تھے
مذہبی ارکان
1=بت پرستی کی ممانعت
2=سات نمازیں فرض ہیں۔
(ایک نماز صبح ، 4 نمازیں دن میں 2 نمازیں رات میں)
3=روزے
4=مذہبی معاملات میں شک کرنے کی ممانعت
اخلاقی ارکان
5=زنا کی ممانعت
6=چوری کی ممانعت
7=جھوٹ کی ممانعت
8=جادو کی ممانعت
9=کسی جاندار کو جان سے مارنے کی ممانعت
10بخیلی ، دھوکا دہی کی ممانعت
فارسی بادشاہ بہرام کو آتش پرستوں نے ورغلایا اور بادشاہ نے اسے قید کرکے سخت سزائیں دیں جن سے بوڑھا مانی
2 مارچ 276 عیسوی کو فوت ہو گیا۔
مانی کے بعد مانویت بڑی تیزی سے پھیلی جس سے مصر تیونس الجزائر اور دیگر مغربی افریقہ اس کے اثر میں آگئے۔ رومی بادشاہ آگسٹائن نے بھی مانی مذہب قبول کر لیا۔ چوتھی صدی میں یہ اندلس اور فرانس اور جرمنی تک پھیل گیا۔ جبکہ مشرق میں ایران تبت‛ چائنہ ترکستان تک اس کے حلقہ اثر میں تھے۔ بعد میں ہر جگہ اس مذہب کے خلاف زرتشت ‛ عیسائی اور مسلم حکمرانوں نے کاروائیاں کیں۔ دسویں صدی میں عباسی خلفاء نے انہیں سمرقند کی طرف دھکیل دیا۔ قرون وسطی میں یورپ میں کئی
نو مانوی فرقے وجود میں آئے۔
مانی کو تاریخ کی پراثر شخصیات میں شامل کیا جاتا ہے ۔ اور اس کی تعلیمات کا اثر کئی مذاہب پر موجود ہے۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“