یہ عظمتوں کے ضعیف قصّے،،،، حقیقتوں سے بعید باتیں
حماقتوں سے قریب تر ہیں، اگر نہ مانوں تو کیا عجب ہے
جب کیلاش پر بیٹھے، جنم داتا، مہا دیو، جذباتی انداز میں سوریا دیو سے ناراض ہو کر اسکی روشنی چھین لیتے ہیں تو، اس کا خمیازہ پرتھوی کو بھگتنا پڑتا ہے۔۔ تب پرتھوی کے پُجاری مہادیو سے انتہائی جذباتی انداز میں التجا کرتے ہیں کہ سُوریا دیو ناراض لگتے ہیں، تو مہادیو فرماتے ہیں، شِیو لنگ کی پُوجا کر کے، اپنے جنم جننے کی پُوجا پاٹھ کرو، تُمہاری پُوجا سے خوش ہو کر، شِیو لنگ، یعنی خُود مہا دیو، سوریا دیو کو معاف کر دیں گے۔۔۔
جب کبھی پاتال میں رہنے والی روحیں( اپنے جسم سمیت ) پاتال سے اُکتا جاتی ہیں تو سورگ پر حملہ کرتی ہیں اور اس حملے میں باقی دیوتا بھی سورگ کے دیوتا، راجہ اندر کی مدد کرتے ہیں۔۔۔ مگر نتیجے میں پرتھوی پر زلزلے، سیلاب، اور ناجانے کیا کیا عذاب شروع ہو جاتے ہیں۔۔ تب تری دیو، یعنی مہا دیو، برہما دیو، اور وشنو، ( نارائن، رام ) کے پجاری ان کی پوجا کرتے ہیں اور رحم کی درخواست کرتے ہیں، تب تری دیو مداخلت کر کے، پاتال کے دیوتا، شنکرا اچاریہ کو واپس پاتال میں بھیجتے ہیں۔۔ یعنی لڑائی دیوتاؤں کی، اور عذاب انسان پر۔۔۔
عجیب ہی گھمن گھیریاں ہیں۔۔۔🤷🏻
۔۔۔۔۔
ادھر بھی یہی گھمن گھیری ہے، میری عبادت کرو، میں نے تمہیں عبادت کے لئے پیدا کیا ہے۔۔ کس لئے عبادت کریں،؟؟ عذاب سے بچنے کے لیے۔۔ اچھا، کونسے سے عذاب سے بچنے کے لیے،؟؟ اور عذاب کون دے گا،؟؟اس عذاب سے بچنے کے لئے جو میں تُمہیں دُوں گا۔۔۔
اور کس لئے دیں گے،؟؟؟
کیونکہ میں نے تُمہیں پیدا کیا، اور تُمہیں حُکم دیا کہ میری عبادت کرو، مگر تُم نے عبادت نہیں کی۔۔۔ یہ کہا کہ مجھے پہچانو۔۔ تُم نے مجھے نہیں پہچانا۔۔۔ تُم یہ بُھول گئے کہ میں تُمہارا خالق ہُوں۔۔۔ اور یہ بھی یاد رکھو، اگر میں تُمہیں عبادت کی توفیق دُوں گا تو ہی تُم عبادت کر سکو گے۔۔۔ مگر میں تُمہیں عبادت کی توفیق دیے بغیر تُم کو اس بات پر سزا دوں گا کہ تُم نے میری عبادت کیوں نہیں کی۔۔۔ ہُن عذاب بُھگتو۔۔ عجیب مضحکہ خیز گھمن گھیری۔۔۔
کمال کی بات ہے نا، یعنی مذہبی خالق فرماتے ہیں کہ، میری پہچان کرو اور پھر میری عبادت اسلئیے کرو، کیونکہ میں تُمہیں اس عذاب سے بچاؤں گا، جو میں تُمہیں دینے والا ہُوں۔۔۔!!! یہ کیا گُھمن گھیری ہے،؟؟
تُم یہ بُھول گئے کہ میں ہی تُمہارا خالق ہُوں، میں ہی اول ہُوں میں ہی آخر ہوں میں ہی ازل اور ابد بھی ہوں اور میں ہی ظاہر اور باطن بھی ہوں ، مگر تُم یہ سب بُھول گئے، اسلئیے تُمہیں عذاب دُوں گا۔۔
۔۔۔۔
عقیدت کا چولہ اُتارے بغیر حقائق نظر نہیں آتے۔۔۔۔ تری دیو یعنی مہادیو، برہما دیو، وشنو سے لے کر سُوریا دیو، چندر دیو، اگنی دیو، پون دیو۔۔۔۔ وغیرہ کے ساتھ ساتھ کالی ماتا جگت جنی، جو پاورتی بھی ہے اور گوری ماتا بھی۔۔۔ اسکے ساتھ ساتھ سنکٹ موچن مہابلی بجرنگ بلی ہنومان۔۔۔ اور پھر ایشور کا روپ لے کر گنیش دیوتا۔۔۔ اور کرم، ڈنڈ دیوتا شنی۔۔۔ وغیرہ وغیرہ کی آپسی لڑائیاں بھی ویسے ہی قصے کہانیاں ہیں جیسے کہ مسلمانوں کے اتہاس میں ملتی ہیں۔۔۔ الف لیلوی داستانوں کو عقیدت کی عینک اُتارے بغیر سمجھا نہیں جا سکتا۔۔۔ اگر دیوراج اور رام دیو کے پھینکے ہُوئے ایک تیر کے ایک سو تیر۔۔۔ اور ہنومان کا سورج کو پھل سمجھ کر نگل جانا قصہ کہانی لگتا ہے تو ابابیل کی چونچوں سے پھینکے گئے پتھر جب غوری میزائل کا روپ دھارتے ہیں تو ان میں کتنی حقیقت ہو سکتی ہے،؟؟؟ عقیدت کا چولہ اتارے بغیر سمجھ نہیں آ سکتی۔۔۔!!! ماننے سے پہلے جان کر جیو۔۔۔!!!