مہندرا ناتھ رائے ( মানবেন্দ্রনাথ রায়) Narendra Nath Bhattacharya، نریندر ناتھ بھٹاچاریا کے گھر میں 21 مارچ 1887 میں پیدا ہوئے ۔ ان کا گاؤں اربیلا، پرگنہ٢٤ ھے جو کولکتہ (مغرب بنگال) کے قریب واقع ھے اور انھیں ایم این رائے کے طور پر بھی جانا جاتا ہے، ایک ہندوستانی قوم پرست انقلابی اور انھیں ایک بین الاقوامی سطح پر جانا جاتا ہے بنیاد پرست کارکن اور سیاسی نظریہ ساز تھے. مہندرا ناتھ رائے میکسیکو اور ہندوستان دونوں میں کمیونسٹ پارٹیوں کے بانی تصور جاتے تھے اور کمیونسٹ انٹرنیشنل کی کانگریس کے رکن بھی رھے۔ جوزف اسٹالن کے عروج کے بعد، مہندرا ناتھ رائے ایک آزاد بنیاد پرست سیاست کی خواہش میں سکہ بند کمیونسٹ تحریک کو خیر باد کہ دیا. 1940 میں رائے نےریڈیکل ڈیموکریٹک پارٹی، میں شمولیت اختیار کی ۔ 1940s کی دہائی میں تازہ اشتمالی نظریات کے ساتھ اہم کردار ادا کیا تھا۔ جس میں ان کا اس تنظیم کی تشکیل میں اہم کردار تھا. رائے بعد میں ریڈیکل انسانیت کے فلسفے کے ایک فلسفی کے طور پر ابھرے اور مارکسزم سے دور ہو گئے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ ایک زمانے میں ٹرانسٹکی سے سے بھی متاثر رھے۔ وہ “ہند۔ جرمن سازش“ کے مجرم بھی ٹھرے تھے۔ ان کا تعلق میکسیکو کی کمیونسٹ پارٹی سے بھی رہا۔۔اور اپنے وقت کے سرکردہ “سامراج شکن“ بھی جانے جاتے تھے۔ ان کو جوانہر لعل نہرو اور سبھاش چندر سے شدید قسم کا نظریاتی اختلاف بھی رہا۔ انھون نے کوبی بھٹہ چارجی کے نام سے نقلی فرانسیسی۔ ہندوستانی پاسپورٹ بنوایا جو انھوں نے جومن مدد سے چینں سے حاصل کیا۔ اور یہ بتایا کہ وہ ایک طالب علم کی حیثت سے ایک سیمینار میں حصہ لینے کے لیے پیرس جارھے ہیں۔ اور وہ اسی پاسپورٹ پر بذریعہ بحری جہاز سان فرانسسکو ، امریکہ میں داخل ھوئے۔ جہان انھوں نے کیلے فورنیا میں پولو والٹو میں دو روز قیام کیا۔ جہاں ان کی ملاقات اسٹینفرڈ یونیورسٹی کی طالبہ ایونے ٹرٹ سے ہوئی جس نے انھوں بعد میں شادی کرلی۔ بھر انھوں نے پورے امریکہ کا سفر کیا۔ وہان ان کا زیادہ تر وقت نیویارک پی پبلک لا ئبریری میں " مارکسزم" کے مطالعے میں گزرا۔ وہ اپنے آپ کو " ریڈیکل ھیومنسٹ"" کہا کرتے تھے۔ وہ میکسیکو میں بھی خاصا قیام کر چکے ہیں۔ جہاں ان کے نام سے ایک " شراب خانہ" بھی موسوم ھے۔ 25 جنوری 1954 میں ان کا انتقال ہوا۔ 1987 میں اکسفورڈ یونیورسٹی پریس نے ان کے منتخب مضامین کو " Selected Works of M.N. Roy" کے نام سے شائع کیا۔
***
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔