نر آسٹریلین ہمپ بیک ڈالفن مادہ کا دل لُبھانے کے لیے تحفے دیتے ہیں
آسٹریلیا کے شمال مغربی ساحل پر کام کرنے والے ماہرین آبی حیاتیات نے نر ڈالفن مچھلیوں کو غیر معمولی طور پر ایک جھنڈ میں مادہ مچھلیوں کو اسفنج تحفہ میں دیتے دیکھا۔ سائنسدانوں نے پہلے کبھی ایسا غیر معمولی سماجی رویہ نہیں دیکھا تھا جو کہ اُن کے لیے خاصہ حیران کُن تھا۔
نر مچھلیاں مادہ کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے نہ صرف پانی میں کرتب کرتے ہیں بلکہ تحائف بھی دیتے ہیں۔
ایسے جنسی رویے جانوروں میں عام ہیں لیکن اشیاء یا تحائف دینا بہت نایاب ہے۔ ایسا صرف چند پرندوں اور انسانوں میں ہی دیکھا گیا ہے۔ اِس نئی تحقیق سے اب یہ پتہ چلتا ہے کہ اسٹریلین ہمپ بیک ڈالفن (سوسا ساہولینسس) بھی ایسا کرتی ہیں۔ لیکن ابھی یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ایسے تحائف سے مادہ مچھلیاں متاثر بھی ہوتی ہیں یا نہیں۔
مغربی آسٹریلیا یونیورسٹی کی ایک تحقیقی ٹیم نے سب سے پہلے ایسے رویے کو شناخت کیا ہے۔ یہ تحقیق گزشتہ 10 سال کے عرصے میں کی گئی ہے۔ اور اِس میں پورے شمال مغربی آسٹریلیا میں جغرافیائی طور پر مختلف جگہوں پر رہنے والی مختلف مچھلیوں کے گروپ شامل ہیں۔
ایک نر مچھلی مادہ کو اسفنج پیش کرتے ہوئے۔
نر ڈالفن چند پرندے اور انسان مادہ کا دل لبھانے کے لیے تحفے استعمال کرتے ہیں۔ ایک بڑے اسفنج کو پہلے حاصل کرنا اور اِس طرح سے مادہ کو پیش کرنا کوئی روزمرہ زندگی کا حصہ نہیں ہے اور یہ ایک نر مچھلی کے ایک انتہائی سنجیدہ جسمانی رویے کو ظاہر کرتا ہے۔
ایسے جانور جس کے بازو نہ ہوں اُس کے لیے ایسے اسفنج کو جو انتہائی مضبوطی سے پتھر کے ساتھ جڑا ہو پہلے توڑنا اور پھر اِس طرح سے پیش کرنا خاصہ مہارت کا کام ہے۔ یہ اسفنج اپنے آپ کو بچانے کے لیے ایک خاص ذہر بھی خارج کرتے ہیں اِس لیے ان اسفنج کو اُتارنا ایک خاصہ ماہرانہ کام ہے۔ جو صرف نر مچھلی کی جسمانی اور ذہنی صلاحیت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
(a)ایک نر ڈالفن ایک بالغ مادہ مچھلی کو اسفنج تحفہ پیش کرتے ہوئے۔
(b)ایک نر مچھلی اسفنج کو مادہ کی طرف پھینک رہی ہے۔
’’یہ دلچسپ رویہ بالکل ویسے ہی ہے جیسے ہم انسان گلاب، ہیرے کی انگوٹھی یا ایسی کوئی اور شے کسی کو متاثر کرنے کے لیے دیتے ہیں۔ شاید نر مچھلی یہ بتانے کی کوشش کرتی ہے کہ اُس کا ساتھی بننا ایک نہایت دانشمندہ فیصلہ ہو گا مادہ مچھلی کے لیے‘‘ سائمن ایلن نے اے بی سی نیوز کو بتایا۔
پہلی دفعہ جب سائنسدانوں نے یہ رویہ دیکھا تو اُس وقت ایک نر مچھلی نے سمندر کی تہہ سے ایک بڑا اسفنج توڑا اور اُس کو اپنی کمر پر رکھ کر مادہ کے قریب جا کر اُس کی طرف پھینک دیا۔
پہلی دفعہ ایسا رویہ دیکھنے کے بعد ہمارے بعد کے کئی سالوں کی مسلسل فگراتی یہ ثابت کرتی ہے کہ نر ڈالفن جو ان مادہ کی موجودگی میں ایسا کرتے ہیں۔’’ ڈالفن چونکہ نہایت ذہین جانور ہیں ہو سکتا ہے کہ نر مچھلی شاید مادہ کو اپنی طاقت کا اظہار کر کے دیکھا رہی ہو کہ اُس کی بات نہ ماننا خطرناک بھی ہو سکتا ہے‘‘ سائمن نے کہا۔
یہ تحریر اس لِنک سے لی گئی ہے۔