ہم تو پہلے ہی مانتے تھے کہ ملنگوں کا مشروب 'بھنگ' طبیعت میں نرمی اور حلیمی پیدا کرتا ہے
اب امریکی ڈاکٹروں نے بھی بھنگ کی یہ تاثیر تسلیم کرلی ہے ۔
بی بی سی کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ڈاکٹر نے ایک چار سال لڑکے کو، جسے غصہ بہت آتا تھا بھنگ والے بسکٹ تجویز کئے ۔
ڈاکٹر ولیم کی تشخیص کے مطابق بچہ بائی پولر ڈِس آرڈر کے مرض میں مبتلا ہے جس میں مریض ایک لمحہ تو بہت خوش ہوتا ہے لیکن تھوڑی ہی دیر بعد اداس ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر کے خیال میں بچہ اٹینشن ڈیفیسِٹ ڈِس آرڈر (اے ڈی ڈی) کی کیفیت سے بھی گزر رہا تھا جس میں مریض کو لگتا ہے کہ اُسے پوری توجہ نہیں دی جا رہی۔
لیکن کیلیفورنیا کے میڈیکل بورڈ نے ڈاکٹر ولیم کا لائسینس منسوخ کرنے کا حکم دے دیا ہے. لین یہ حکم اس وجہ سے نہیں دیاگیا کہ بچے کو بھنگ کیوں تجویز کی ، اس کی وجہ یہ تھی کہ ڈاکٹر ولیم کو ’علاج میں غفلت‘ برتنے کا مرتکب پایا گیا کیونکہ انھوں نے بچے کے حوالے سے نفسیاتی امراض کے ماہر سائیکا ٹرسٹ سے مشورہ نہیں کیا۔بہرحال اس حکم کے خلاف انہوں نے اپیل کردی ہے.
بچے کے والد کا کہنا ہے کہ بچپن میں وہ بھی اسی طرح کے مرض میں مبتلا تھے، بڑے ہوئے تو چرس کا استعمال شروع کر دیا جس سے انھیں ’سکون‘ ملنا شروع ہو گیا اور بیوی کے ساتھ رویہ بھی بہتر ہو گیا جبکہ اس سے پہلے بیوی کے ساتھ ان کا سلوک غصے والا ہوتا تھا۔
ڈاکٹر ولیم کے وکلا نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر ولیم کا لائسینس معطل کرنے کا حکم کالعدم قرار دے دیا گیا ہے اور اب اس معاملے کو عدالت سنے گی۔ یاد رہے کہ ریاست کیلیفورنیا میں چرس یا بھنگ کے طبی استعمال کو 1996 میں جائز قرار دے دیا گیا تھا.
ڈاکٹر ایڈلمین کا کہنا ہے کہ وہ اب تک ہزاروں مریضوں کو بھنگ تجویز کر چکے ہیں۔