مال روڈ کا سیاسی گڑھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج کل بارشوں کی وجہ سے لاہور میں مال روڈ جی پی او کے قریب پڑھے گڑھے کے بارے بہت کچھ لکھا جا رہا ہے اور بولا جا رہا ہے ۔
سب لوگ کدالیں لے کر سابقہ حکومت کو اس کی نا اہلی سمیت اس گڑھے میں دفن کرنے پہ تلے ہوئے ہیں ۔ اس گڑھے پڑنے کی وجوہات پہ تفصیلی تبصرے ہوچکے ہیں تو میں نے سوچا اس گڑھے کے سیاسی پس منظر پہ بھی بات ہو جائے ۔ تاکہ ہم ایک اور نظر سے بھی دیکھ سکھیں۔۔
یہ گڑھا جہاں پڑا ہے وہ پنجاب ہائی کورٹ سے بہت قریب ہے یہ عمارت پاکستان بننے کے بعد پاکستان کی سب سے بڑی عدالت تھی ۔ تمام کیس سارے ملک سے آخری فیصلے کے لیے یہیں آتے تھے ۔۔
یہاں یہ گڑھا اسی وقت سے پڑنا شروع ہو گیا تھا جب ملک میں پہلا مارشل لا لگا تھا ، ملک کی فوجی حکومت نے اپنی تمام تر مشینری سے لیس ہو کر عدالت میں بیٹھے قانونی انجنیئروں سے مل کر پہلا سیاسی گڑھا کھودا تھا ۔۔
اور پھر اس ملک کی سیاسی اور فوجی حکومتیں عدالت میں بیٹھے یا بیٹھائے اپنے انجنیئروں کی مدد سے اس گڑھے کو مزید گہرا کرتی گئیں اور بعض دفعہ تو یہ ہوا کہ کسی فوجی حکومت نے صرف ایک ہاتھ گہرا گڑھا کھودنے کی اجازت مانگی تو عدالتی انجنیئروں نے فوجی حکومتوں کو لا محدود گہرا گڑھا کھودنے کی اجازت دے دی، ملک کی تمام سڑکیں میدان ان کے اختیار میں دے دئیے ۔۔
اور پھرفوج کے ہاتھوں بنائے گئے سیاست دان اس گڑھے کو مزید گہرا کرنے میں فوجیوں کی مدد کرتے رہے اور خود ہی اس میں گرکر اپنی موت مرتے رہے ۔۔
جس نے گڑھے کھودنے سے انکار کیا اور فوجی کدال ہاتھ سے رکھی دی اس کی گردن لمبی کر دی گئی اوراس کواور اس کے حواریوں کو سر عام چوکوں میں ٹکٹکی سے باندھ کر کوڑے مارے گئے۔ شاہی قلعوں اور ٹارچر سلوں میں انہیں تشدد کا نشانہ بنس کر ان کو ہلاک کیا گیا انہیں ملک بدر کیا گیا اور کرپشن کے الزامات لگا کراسے اور اس کے حواریوں کو اسی گڑھے میں ڈالا دیا گیا ۔ کیونکہ فوج کو ہر وقت نیا عدالتی انجنیئر اور نیا سیاسی مزدور اس گڑھے کو مزید گہرا کرنے کے لیے مل جاتا تھا ۔۔۔
فوج پہلےعوام میں اس نئے سیاسی مزدور کا امیج بناتی ہے اسے فرشتہ بنا کر پیش کیا جاتا میڈیا میں بیٹھے لوگ اس سیاسی مزدور کی تصویر بناتے رہے اور فوج نئی عدالتی انجنیئر اور نئے سیاسی مزدور سے گڑھے کو مزید گہرا کرواتے رہے ا
کچھ لوگ عوام کو ساتھ لے کر انسانی حقوق ٓ ۔ جمہری اقدار اور عوامی اقتدار کی مٹی کی ٹوکریاں سر پہ اٹھائے اس گڑھے کو پر کرنے کے لیے جوق درجوق اتے مگران پہ غدار ۔ وطن دشمن اور کافر کا لیبل لگا ان کو اسی گڑھے میں دفن کر دیا جاتا ۔ اور اوپر سے عوام سے ان پہ لعنت کے پھول بھی برسائے جاتے
ج کل ایک نیا سیاسی مزدور فوج کے ہاتھ لگا ہوا ہے دیکھیں یہ نیا سیاسی مزدور اس گڑھے کو کتنا گہرا کرتا ہے ۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“