ہم جب چلتے پھرتے ہیں تو ہوا کی مزاحمت ہمیں تنگ نہیں کرتی۔ اس کی وجہ ہمارا سائز ہے لیکن شہد کی مکھی چھوٹی ہے، اس کو یہ مزاحمت پار کرنے کے لئے کچھ زیادہ زور چاہیے۔ شہد کی مکھی کو اپنے پر تیزی سے پھڑپھڑانے ہیں۔ ایک سیکنڈ میں دو سو سے اڑھائی سو بار۔ اس وجہ سے اڑنے کے قابل ہوئی۔ اتنی تیزی سے یہ پر پھڑپھڑانے کی وجہ سے یہ فریکوئنسی ہماری سماعت کی رینج میں ہے اور اسی وجہ سے ہم یہ آواز سن سکتے ہیں۔ جتنا چھوٹا سائز ہو گا، اتنی رفتار تیز ہو جائے گی اور آواز کی فریکوئنسی زیادہ۔ ہم صرف یہ سن کر کہ آواز کتنی باریک ہے، یہ پتہ کر سکتے ہیں کہ مکھی کا سائز کیا ہے۔
تیزرفتاری سے پر پھڑپھڑانے کا ایک اور اثر ہے۔ جب ہم خشک موسم میں کنگھی سر سے رگڑ کر کاغذ کے ٹکڑوں کے قریب لے کر جائیں تو وہ لپک کر کنگھی سے چمٹ جاتے ہیں، اس کی وجہ الیکٹروسٹیٹک چارج ہے۔ یہی معاملہ اب اس مکھی سے ساتھ ہے۔ تیز رفتاری سے ہلتے پر ہوا سے رگڑ کھا رہے ہیں جس سے اس کے جسم پر مثبت چارج آنا شروع ہو گیا ہے۔ یہ اب پھول کے پاس پہنچی۔ جس طرح کاغذ کے ٹکڑے پھول کے ساتھ لپٹے تھے، اسی طرح اس چارج کی وجہ سے یہ پولن اچھل کر اس مکھی کے جسم کے ساتھ چپک گئے ویسے جس طرح تصویر میں نظر آ رہا ہے۔
برقیات کے اس کھیل میں پھول بھی حصہ لیتا ہے۔ شہد کی مکھی کو لبھانے کے لئے اس کے پاس صرف رنگ یا خوشبو ہی نہیں بلکہ منفی چارج بھی ہے۔ جب مکھی اس پر بیٹھے تو پھول میں یہ برقی پوٹینشل 25 ملی وولٹ تک گر جاتا ہے۔ اس سے اگلی آنے والی مکھی کو پتہ لگ جاتا ہے کہ ابھی کوئی اور مکھی اس کا رس چوس گئی ہے اور اب دُکان بند ہے۔
اسی چارج سے مکھی پھول کی شکل بھی معلوم کر لیتی ہے۔ ریسرچ کا یہ شعبہ حسیاتی بائیولوجی کا ہے۔
برقی سگنل کو محسوس کر لینے کی یہ حِس خشکی کے جانداروں میں کم ہے، لیکن پانی کے جانوروں میں بہت عام ہے۔ آخر ایسا کیوں؟ اور یہ آبی جانداروں میں کیا کردار ادا کرتی ہے۔ یہ اب آپ خود ڈھونڈ کر کمنٹ میں لکھیں۔
اس پر 2013 میں ہونے والے تجربے پر بلاگ
http://phenomena.nationalgeographic.com/…/bees-can-sense-t…/
شہد کی مکھی کیسے اپنے مکینوسینسر سے اس کو محسوس کر لیتی ہے، اس پر
http://www.bristol.ac.uk/…/may/dancing-hairs-alert-bees.html
برقی ریسپیٹرز پر
https://en.wikipedia.org/wiki/Electroreception
مکھی کی بھنبھناہٹ پر
https://wonderopolis.org/wonder/why-do-bees-buzz
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔