مجنوں کی کہانی ۔۔۔۔۔
لیلہ مجنوں کی کہانی پاکستانی معاشرے کے تمام افراد نے ضرور سن رکھی ہوگی۔لیلہ اور مجنوں کی محبت کی کہانی میں مجنوں کی کہانی بہت اہمیت کی حامل ہے ۔یہ ایک صوفیانہ محبت کی کہانی ہے ۔مجنوں کی محبت کی کہانی کوئی عام کہانی نہیں ہے۔ہمیشہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ مجنوں نے ایک بدصورت خاتون کے لئے اپنے آپ کو برباد کر لیا ۔ایسے لوگوں کی غلطی فہمی دور کرنے کے لئے میں مجنوں کی کیفیت اور اس کے پاگل پن کے بارے میں کچھ بتانا چاہتا ہوں ۔مجنوں کو جس خاتون سے پاگل پن حد تک محبت ہوئی تھی اس کا نام لیلی تھا ۔لیلی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کوئی خوبصورت خاتون نہ تھی ،بلکہ بہت بدصورت خاتون تھی ۔اس وقت کے لوگ کہا کرتے تھے کہ لیلہ ایک عام سی گھریلو خاتون تھی اور شکل و صورت کے حساب سے بھی وہ بہت بدصورت تھی ۔لیکن مجنوں اس کے لئے پاگل تھا ۔اتنا پاگل کہ وہ ہر وقت لیلہ لیلہ کرتا رہتا تھا ۔اس کی زبان پر ایک ہی نام تھا ،لیلہ ،لیلہ اور لیلہ۔وہ سعودی عرب جیسے ملک میں جہاں خواتین کا چہرہ دیکھنا گناہ ہے وہاں پر لیلی لیلی پکارتا رہتا تھا ۔مجنوں ایک غریب انسان تھا ،ہر وقت وہ لیلہ سے ملنے کے لئے لوگوں کی مدد کا طبگار رہتا تھا ۔لیلی ایک امیر گھر کی فرد تھی ۔سعودی عرب جیسے ملک میں لیلہ کو دور سے دیکھنا بھی اس کے لئے ممکن نہیں تھا ۔اس وقت کے بادشاہ کو جب مجنوں کی اس کیفیت کے بارے میں علم ہوا ،تو اسے مجنوں پر ترس آیا ۔بادشاہ نے مجنوں کو اپنے دربار میں بلایا ۔اس سے ہمدردی کی ۔بادشاہ نے مجنوں سے کہا ،ارے مجنوں میاں ،تمہاری لیلہ کو میں جانتا ہوں ،اس کے گھرانے کو بھی جانتا ہوں ۔اگر لیلہ کوئی خوبصورت خاتون ہوتی تو میرے حرم میں ہوتی۔تمہاری لیلہ کو میں نے اپنے حرم میں اس لئے شامل نہیں کیا ،کیونکہ وہ ایک بدصورت خاتون ہے۔دنیا کی خوبصورت خواتین میرے حرم میں شامل ہیں ۔بادشاہ نے کہا ،مجنوں میاں ،میں تمہیں ایک موقع دیتا ہوں ،حرم میں سے جو خوبصورت خاتوں تم منتخب کرو گے وہ خاتون تمہارے حوالے کردی جائے گی ،لیکن اس کے بعد تم لیلہ کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بھول جاؤ گے ۔اس کے بعد تمام خوبصورت خواتین کو ایک لائن میں کھڑا کیا گیا ۔اور مجنوں کو کہا گیا کہ وہ کوئی ایک خاتون کا انتخاب کر لے۔مجنوں نے ایک ختون کو غور سے دیکھا ،اور کہا ،یہ لیلہ نہیں ہے۔اسی طرح مجنوں نے درجنوں خواتین کو دیکھا اور ہر مرتبہ یہی کہا ،یہ لیلہ نہیں ہے ۔بادشاہ نے جب مجنوں کا یہ رویہ دیکھا تو کہا ،ارے مجنوں میاں،تم مکمل پاگل ہو چکے ہو ۔لیلہ ان خوبصورت خواتین کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہے۔یہ دنیا کی خوبصورت خواتین تمہارے سامنے ہے ،ان میں سے ایک کا انتخاب کرلو۔تمہاری لیلہ بدصورت ہے،اور یہ جو سامنے دنیا کی حسین خواتین ہیں ،یہ اس زمین کی خوبصورت ترین حسینائیں ہیں ۔بادشاہ ،کے بار بار اصرار پر مجنوں نے کہا ،بادشاہ سلامت آپ مجھے سمجھ نہیں رہے ہیں ۔جو میں جانتا ہوں ،آپ نہیں جانتے ۔سوال کسی کو منتخب کرنے کا نہیں ہے۔انتخاب کرنا اب میرے بس میں نہیں ہے۔میرے دل نے انتخاب کر لیا ہے،اب کچھ نہیں ہو سکتا ۔اب دل کے معاملے میں مداخلت نہیں کی جاسکتی۔مجنوں نے کہا ،بادشاہ میں معذرت خواہ ہوں کہ آپ کے سامنے گستاخانہ زبان استعمال کر رہا ہوں ۔آپ ایک مہربان بادشاہ ہیں ۔لیکن میرا جواب ایک ہی ہے کہ لیلہ جیسی کوئی نہیں ہے ۔اور لیلہ جیسی کوئی نہ ہوگی اوور نہ ہی ہو سکتی ہے۔لیلی کی خوبصورتی دیکھنی ہے تو مجنوں جیسی آنکھیں ہونا ضروری ہیں ۔مجنوں نے کہا ،بادشاہ سلامت آپ کے پاس مجنوں جیسی آنکھیں نہیں ہیں ،اگر مجنوں جیسی آنکھیں ہوتی تو یہ بادشاہت بھی آپ لیلہ کے لئے فنا کر بیٹھتے اور اپنے آپ کو بھی ۔لیلہ اور مجنوں کی کہانی کو ہمیشہ مختلف انداز میں سمجھا جاتا ہے ۔۔جس دن اس معاشرے میں تمام انسانوں کے پاس مجنوں جیسی آنکھیں اور دل ہوگا ،اس دن لیلہ اور مجنوں کی محبت کی کہانی کی دلکشی اور خوبصورتی سمجھ میں آئے گی ۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔