میرا نام اردو ہے ،میں جانتی ہوں آپ سب کو مجھ سے محبت ہے ،آپ کا ادب ، آپ کی ثقافت .آپ کی روایات آپ کی شاعری سب کچھ میری وجہ سے ہے، اگر میرا وجود نہ ہوتا تو یہ سب کچھ نہ ہوتا ،اگر آپ میرے مرہون منت ہیں تو پھر جو سلوک میرے ساتھ ہورہا ہے اس پر آپ خاموش کیوں ہیں؟آپ میرے الفاظ کو روزانہ اپنی تحریر کا حصہ بناتے ہو ، شاعری کرتے ہو ،لیکن میری ہی پہچان کے خاتمے پر آپ کے خاموش روئیے کسی طرح بھی میرے قتل سے کم نہیں ہیں ۔میں چاہتی ہوں آپ سب سوچیں اور میرا جو مقام ہے ،جس کی میں حق دار ہوں وہ دیا جائے ۔
آپ پوچھتے ہو کیسے تو سنو ! اردو کے دیوانو !
١۔جب آپ رومن اردو لکھتے ہو ۔
٢۔جب آپ انگریزی الفاظ کو میرے رسم الخط میں لکھتے ہو ۔
٣۔ جب آپ اپنی گفتگو میں دوسری زبان کی ملاوٹ کرتے ہو ۔
٤۔جب آپ انگریزی میں اس ملک کا حلف لے رہے ہوتے ہو ۔
٥۔جب آپ فیصلے انگریزی میں لکھ رہے ہوتے ہو ۔
٦۔جب آپ اپنے معصوم بچوں کو انگریزی کے نام پر تعلیمی اداروں میں داخل کرواتے ہو ۔
٧۔جب آپ کہتے ہوں اردو میں تو پڑھا نہیں جا سکتا ، یہ ترقی کی زبان نہیں ہے ،یہ کمزور ہے ،ایسے میں دنیا کے سامنے مجھے ذلیل کرتے ہو ۔
٨۔جب آپ ذرائع ابلاغ میں اردو کے ساتھ انگریزی لکھتے ہو اور مجھے غیر زبان میں لکھتے ہو ۔
٩۔جب آپ کو اپنی زبان بولتے احساس کمتری محسوس ہوتا ہے اور ساتھ پاکستانی ہونے پر فخر بھی کرتے ہے ۔
١٠۔جب آپ کو کوئی ایسا کرنے سے روکتا ہے تو اس کو جاہل اور لا علم کہتے ہو ۔اس کو پرانے زمانے کا کہتے ہو ۔
١١۔جب آپ اخباروں میں اشتہار کیلئے نام میرا اور مشہوری رومن اور انگریزی زبان کی کرتے ہو ۔
١٢۔جب آپ باربار انگریزی میں ناکام ہوتے ہو تو پھر بھی سبق نہیںسیکھتے ، ایسے میں خود بھی روتے ہو اور مجھے بھی رلاتے ہو ۔
١٣۔جب آپ کا آئین مجھے حق دیتا ہے اور پنتالیس سال سے مجھے ذلیل کر رہے ہو۔
١٤۔جب آپ مجھ پر لسانیت کا الزام لگاتے ہو اور چند لوگوں کی زبان کہ کر رسوا کرتے ہو ۔
١٥۔جب آپ مجھے صرف رابطے کی زبان کہ کر نظر انداز کر دیتے ہو ۔اور علاقائی زبان پر بات کرتے ہو ۔
کبھی آپ نے سوچا ؟؟ جب یہ سب کچھ کرتے ہو تو کیا کر رہے ہوتے ہو ؟
١۔اپنے علمی اور ادبی ورثے کو مٹا رہے ہوتے ہو ۔
٢۔اپنی روایات کا قتل کر رہے ہوتے ہو ۔
٣۔اپنی تہذیب کو مٹا رہے ہوتے ہو ۔
٤۔اپنی زبان کی محبت اور مٹھاس کو دفن کر رہے ہوتے ہو ۔
٥۔اپنے احساس کمتری کو دوسروں کے سامنے چھپا رہے ہوتے ہو۔
٦۔اقبال کی خودی اور قائد کے فرمان کو نظر انداز کر رہے ہوتے ہو ۔
٧۔اس ملک میں نفرت اور لسانیت کو ہوا دے رہے ہوتے ہو ۔
اگر یہ سب کچھ برداشت کر رہے ہو تو پھر آپ ایک قوم کہلانے کے قابل نہیں ہو ، پھر آپ کی خودی مردہ ہے ، پھر آپ کو کوئی غم نہیں ۔اگر احساس مردہ نہیں تو پھر اٹھ کھڑے ہونے کا وقت ہے ، میرا قتل عام روکنا ہوگا ،مجھے اپنی زبان سمجھ کر اپنانا ہوگا ،مجھے میرا مقام دینا ہوگا ۔
مجھے انگریزی کی بھینٹ مت چڑھاؤ ۔
مجھ سے میرا احساس مت چھینو ۔
مجھ سے میری پہچان مت چھینو ۔
مجھ سے میری شان مت چھینو ۔
مجھ سے میری آن مت چھینو۔
کیوں کہ میں تمہاری پہچان ہوں ۔
میں اقبال کی خودی ہوں۔
میں قائد کا فرمان ہوں۔
میں صوبوں کی زنجیر ہوں ۔
میں اردو ہوں،میں پاکستان ہوں ۔