1۔باغات میں درختوں کے گھیرے میں کم از کم چھ ماہ پرانے گلے سڑے گوبر کا استعمال پودوں کی عمر کے مطابق کریں۔ 15 سال کی عمر کے پودے کے لئے 75 کلوگرام گوبر ڈالا جائے۔
2۔ اگر کسی نے باغات میں فاسفورس والی کھاد پھل توڑنے کے بعد نہیں ڈالی تو وہ ایس۔ایس۔پی یا ٹی۔ایس۔پی کی شکل میں اب بھی ڈالی جا سکتی ہے تاکہ فروری تک پودا اسے حاصل کر لے۔
3۔ چھوٹے پودوں کو کورے سے بچانے کے لئے پلاسٹک۔۔۔۔ شیشم کی ٹہنیاں یا پرالی کا استعمال کریں
4۔ درختوں کے تنوں اور موٹی شاخوں پر بورڈو پیسٹ لگائیں۔ 1:1:10 کے حساب سے چونا نیلا تھوتھا اور پانی استعمال کریں۔
5۔ آم کے تیلہ کی وہ آبادی جو چھال میں چھپ جاتی ہے اس کا ہاتھ والے سپرئئر(نیب سیک) سے صرف درختوں کے تنوں پر مناسب کیڑے مار دوائی کےاستعمال سے خاتمہ ضروری ہے۔
6۔ ملی بگ کے تدارک کے لئے درِختوں کے تنوں پر ایک فٹ چوڑی پلاسٹک شیٹ باندھنے کے علاوہ زمین کو ڈائریکٹ چھونے والی شاخوں کو کاٹا جائے
7۔ موسم کو مدنظر رکھ کر کورا پڑنے والی ممکنہ راتوں میں ہلکی آبپاشی ضرور کریں۔ البتہ غیر ضروری آبپاشی سے گریز کریں
8۔ یاد رکھیں کہ پودوں سے خشک شاخوں کی کٹائی کا کوئی موسم ضروری نہیں۔ ان شاخوں کو سارا سال کسی بھی وقت کاٹا جا سکتا ہے۔
9۔ زمین میں موجود نمکیات زیادہ ہونے کی صورت میں درختوں کے تنوں کے گرد کم از کم 2 فٹ چوڑے تھیلے ضرور بنائیں تاکہ نمکیات اس مٹی میں اکٹھے ہو سکیں
10۔ باغات میں اس ماہ میں نائیٹروجنی کھاد ہرگز نہ ڈالی جائے۔