رمضان کا پہلا عشرہ رحمت،دوسرا مغفرت اور تیسرا جہنم سے نجات کا عشرہ کہلاتا ہے۔پہلا عشرہ گزر چکا ہے
دوسرے عشرے کی دعا ہے۔
میں اللّہ سے تمام گناہوں کی معافی مانگتا ہوں جو میرا رب ہے اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں۔دوسرامغفرت کا عشرہ ، جس میں پیارے نبی ﷺ کی اُمت کے لیے گناہوں،غلطیوں اور کوتاہیوں کے لیے مغفرت ہی مغفرت ہے۔
رمضان کریم مسلمانوں کے لیے وہ خاص تحفہ خداوندی ہے جس میں نفل نماز کا فرض نماز یا اس سے بھی زیادہ ثواب ملتا ہے۔
اس خاص مہینے میں شیاطین سخت زنجیروں سے جکڑ لیے جاتے ہیں ۔دوزخ کی آ گ ٹھنڈی پڑ جاتی ہے۔
سحری کے وقت استغفار کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
‘ارشاد خداوندی ہے’
متقی لوگ باغات اور چشموں میں اس طرح رہیں گے کہ ان کا پروردگار انہیں جو کچھ دے گا اسے وصول کر رہے ہوں گے ۔وہ لوگ اس سے پہلے ہی نیک عمل کرنے والے تھے اور سحری کے اوقات میں استغفار کرتے تھے۔
رمضان میں فجر سے شام تک مسلمان راضائے الٰہی کے لیے بھوکے پیاسے رہتے ہیں ۔اللٌہ کو صرف بھوکے پیاسے انسان کی عبادت کی ضرورت نہیں بلکہ اس تعریف و عبادت کی تو فرشتے ہر وقت پاکی بیان کرتے ہیں ۔پر روزے کا مقصد کہ انسان ایسی حالت میں آجاۓُ کہ نہ کسی کا برا کرے، نہ سوچے، نہ برائی دیکھے ، نہ ہاتھ سے کسی کو تکلیف پہنچاۓ۔ اور نہ زبان سے کسی کو گالی گلوچ دے ۔ دل و دماغ سے کسی کے لیے سازشیں نہ سوچے۔ یعنی
روزہ صرف پیٹ کو بھوکا رکھنے کا نام نہیں۔
بلکہ آ نکھ،کان ،زبان کا بھی روزہ ہونا چاہیے۔
جس طرح سال گزرنے بعد مال کی زکواتہ نکلتی ہے
بالکل اسی طرح روزہ بھی جسم کی زکواتہ ہے۔
حضرت ابو حریرہ سے روایت ہے کہ
‘آپٌ نے فرمایا کہ ‘
تین لوگوں کی دعا کبھی رد نہیں ہوتی
1)روزے دار کی افطار کے وقت
2)عدل کرنے والے حاکم کی
3)مظلوم کی
تو جتنا ممکن ہو، جانے انجانے میں کیے گئے گناہوں پر نادم و شرمندہ ہو کر معافی مانگی جاۓ۔ کیونکہ وہ ذات بہت عظیم ہے۔ معاف کرنے کو آئے تو بدکار کو بھی معاف کر دیتی ہے اور اس کی پکڑ بھی بہت سخت ہے۔
ایک حدیث میں ہے کہ
‘اللہّ تعالٰی ہر رات تہائی حصے کے بعد فرماتا ہے ‘
‘کوئی ہے جو مجھ سے رحمت مانگے، مغفرت مانگے ، دعا مانگے تاکہ میں اپنے بندے کی حاجت پوری کروں’
اس بابرکت مہینے کی ہر ساعت ہر گھڑی ان گنت گناہ گاروں کو جہنم سے آزاد کیا جاتا ہے۔
حضرت ابو سعید سے روایت ہے کہ
آپٌ نے فرمایا
‘رمضان کے ہر دن رات جہنمیوں کو آ زادی اور روزے دار کی ایک دعا قبول ہوتی ہے’
آپٌ خود بھی قرآن پاک اور تراویح کا رمضان میں باقائدگی سے اہتمام کرتے اور صحابہ اکرام کو بھی قرآن پا ک اور تراویح کی ہدایت فرماتے۔
انسان تب ہی دوسروں کی تکلیف کا اندازہ لگا سکتا ہے۔ جب وہ خود اس تکلیف سے گزر رہا ہو کہ ایک بھوکا ہی اندازہ لگا سکتا ہے کہ غریبی میں بھوک پیاس کیا ہوتی ہے ۔
توبہ استغفار کا مہینہ ہے رسول پاک ﷺ خود بھی استغفار کرتے رہتے اور امت کو بھی توبہ کرنے گناہوں سے بچنے کی تلقین کرتے تھے۔
حالات کے دھارے
ہر شخص کی نوجوانی میں ایک ایسا وقت یا ایسا لمحہ ضرور آتا ہے، جب نوجوان لڑکے، لڑکیوں میں جذباتیت...