مادہ اور توانائی دراصل ایک ہی سکے کے دو رخ ہے۔ آئن سٹائن کی مشہورِ زمانہ مساوات E=mc2 یہ نہیں بتاتی کہ کسی مادے کو روشنی کی رفتار تک لے جائیں تو وہ توانائی میں تبدیل ہو جائے گا(اور آئن سٹائن کے نظریہ اضافیت کے تحت کوئی بھی مادی شے روشنی کی رفتار سے سفر نہیں کر سکتی) بلکہ یہ مساوات یہ بتاتی ہے کہ کسی مادے میں کس قدر توانائی بھری ہوئی ہے یعنی مادہ دراصل توانائی کی ایک کثیف شکل ہے۔
فرض کریں کہ ایک پروٹان، جسکا ماس نہایت کم ہوتا ہے کو توانائی میں تبدیل کیا جائے تو اس سے 938 الیکٹران وولٹ توانائی ہو گی۔آسانی کے لیے ہم اسے تقریباً ایک میگا الیکٹران وولٹ تصور کرتے ہیں۔ میگا الیکٹران وولٹ توانائی کی اکائی ہے جو ایک جول کا 0.16 کھربواں حصہ بنتا ہے۔ ایک گرام آتشگیر مادہ ٹی این ٹی جسے بم بنانے میں استعمال کیا جاتا ہے، اس سے 4000 جول توانائی خارج ہوتی ہے۔ ایک گرام ماس میں کتنے پروٹان آ سکتے ہیں؟ تقریباً 5.98 کی طاقت 23 یعنی کھرب گنا کھرب!! اب اگر ان تمام کی توانائی دیکھی جائے تو یہ کتنی بنتی ہے؟ تقریباً 95 ارب جول۔ ایک کلوگرام ٹی این ٹی سے کتنی توانائی خارج ہو گی؟ 40 لاکھ جول۔ سو اگر ہم چاہیں کہ جتنا ایک گرام پروٹان کو توانائی میں تبدیل کرنے میں ملتی ہے اتنی توانائی ٹی این ٹی سے حاصل کریں تو ہمیں کتنا ٹی این ٹی درکار ہو گا؟ تقریباً 23 ہزار 750 کلو گرام ٹی این ٹی!! یعنی ایک بڑے ٹرک کے وزن جتنا!! محض ایک گرام میں موجود پروٹانز جتنی توانائی حاصل کرنے کے لیے ٹی این ٹی کے پورے ٹرک کو دھماکے سے اُڑانا پڑے گا۔
مگر ایسا کیوں ہے؟ آئن سٹائن کی مساوات پر غور کیجئے ۔ اس میں m کسی شے کا ماس ہے جبکہ c دراصل روشنی کی رفتار ہے اور c ایک نہیں دو بار اس مساوات میں ہے۔ یعنی ماس ضرب روشنی کی رفتارضرب روشنی کی رفتار۔ اب روشنی کی رفتار خلا میں 3 لاکھ کلومیٹر فی سیکنڈ ہے۔ یہ ایک بہت بڑا عدد ہے۔ اور پھر یہ اس مساوات میں دو بار ضرب ہو رہا ہے۔ اسی لیے اتنا کم مادہ بھی جب توانائی میں تبدیل ہوتا ہے تو اس سے اس قدر توانائی خارج ہوتی ہے۔ اب ایسا کیجئے کہ آپکا جتنا وزن ہے 60 کلوگرام یا 70 کلوگرام اسے دو مرتبہ روشنی کی رفتار سے ضرب دیجیے اور بتائیے کہ اگر آپکو مکمل طور ہر توانائی میں تبدیل کر دیا جائے تو یہ کل کتنی توانائی ہو گی؟ اور یہ کتنے ہزار یا لاکھ کلوگرام ٹی این ٹی کے دھماکے کے برابر ہو گا؟
اور ہاں برائے مہربانی یہ غلط فہمی دور کر لیجیے کہ آپ یا کوئی بھی انسان روشنی کی رفتار سے سفر کر سکتا ہے اور یہ بھی کہ آئن سٹائن کی یہ مساوات یہ ہرگز نہیں بتاتی روشنی کی رفتار پر سفر کرنے سے انسان یا کوئی بھی مادی شے توانائی میں تبدیل نہیں ہوتی!!
مادہ محض تین ہی عوامل کے تحت توانائی میں تبدیل ہو سکتا ہے ایک فیژن، دوسرا فیوژن اور تیسرا میٹر اور اینٹی میٹر کا ملاپ۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...