::: " مشہور زمانہ برطانوی جاسوس اور فوجی افسر لیفٹیننٹ کرنل لارنس آف عریبیہ کراچی میں" :::
لارنس آف عربیہ برطانوی افواج کا ایک معروف افسر تھا، جسے پہلی جنگ عظیم کے دوران سلطنت عثمانیہ کے زیر نگیں عرب علاقوں میں بغاوت کو منظم کرنے کے باعث عالمی شہرت ملی۔اس بغاوت کے نتیجے میں جنگ عظیم کے بعد عرب علاقے سلطنت عثمانیہ کی دسترس سے نکل گئے۔اسلامی خلافت کے خاتمے کے لیے عربوں میں قوم پرستی کے جذبات جگا کر انہیں ترکوں کے خلاف متحد کرنے کے باعث انہیں "لارنس آف عربیہ" (Lawrence of Arabia) بھی کہا جاتا ہے۔ ویلز{ انگلستان} میں پیدا ہونے والا ناجائز بچہ‘ تھامس ایڈورڈ لارنس بہ لحاظ پیشہ ماہر آثار قدیمہ تھا۔ بچپن سے اسے تاریخی عمارات دیکھنے ذوق و شوق تھا۔ لگا۔ 1909ء میں اکیس سالہ لارنس تن تنہا شام پہنچا اور وہاں آثار قدیمہ کا مطالعہ کرتا رہا۔ تاریخ میں گریجویشن کرنے کے بعد وہ 1910ء تا 1914ء لبنان‘ شام‘ مصر اور عراق میں آثار قدیمہ پر مصروفِ تحقیق رہا۔ اس دوران لارنس نے عربی زبان سیکھی نیز عرب قبائل کی روایات‘ معاشرت اور تاریخ سے آشنا ہوا۔
لیفٹیننٹ کرنل تھامس ایڈورڈ لارنس (16 اگست 1888ء – 19 مئی 1935ء)} بحیثت فوجی افسر رائل ایئر فورس کے جنوری 1927 سے مئی 1928تک ایرفورس کے ڈپوڈرگ روڈ، کراچی میں متعین رہا۔ جہاں ان کی ذمہ د اری فوجی طیاروں ، فوجی ٹرک اور جیپوں کی مرمت وغیرہ تھی۔ لارنس آف عریبیہ کی یہ ذمہ داری یا مہم جوئی 1928 کے وسط میں ختم ہوئی ۔ پھر وہ صوبہ بختوں خواہ { سابقہ صوبہ سرحد} کے مقام میران شاہ میں سال کے آخر تک اپنے فوجی فرائص سر انجام دیتے رہے۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...