لزبن ازم کا نظریہ اور اس کا تاریخی پس منظر اور" ایک ٹین ایجرز ھم جنس پرست {لزبن} لڑکی کی محبت بھری نظم"
پہلے ہمیں لزبن ازم" یا ہم جنس پرستی نسواں کا تصور واضح ہونا چاہیے اور اس کے تاریخی پس منظر سے آگہی اولیں شرط ہے۔ یہ کوئی تصوراتی یا جسمانی چسکہ نہیں ہے۔ اس میں عمیق فکریات پوشیدہ ہیں۔جو عینی اور حقیقی ہونے کے علاوہ افقی اور عمودی نوعیت کی بحی ہیں۔ اس کو کھلے اور رعشن خیال زہن کے ساتھ سوجنا چاہیے۔ اور معاشرتی خوف و ڈر سے ہٹ کر اس پر سوچ و بچار کرنا چاہیے۔ روایتی اور قدامت پسند معاشروں میں اس موضوع پر بات کرتے ہوئے لوگ ڈرتے ہیں۔ جبکہ یہ ایک سماجی حقیقت اور عمرانیاتی مظہر ہے۔ لزبن رومانس اور شہوت انگیر اب جنوبی ایشیاہ کے ممالک میں خاصی بڑھ چکی ہیں۔ ہندوستان میں اس موضوع پر کتابیں ہی نہیں بلکہ کئی فلمیں بھی بن چکی ہیں۔
لزبن {یا سملینگک} ایسی عورت یا لڑکی کو کہا جاتا ہے جس کی پائیدار جسمانی ، رومانی ،شہوانی اورجذباتی کشش دوسری خواتین کے لئے ہو اور ایک دوسرے کے طرف راغب بھی ہو ۔۔ کچھ لزبن کو ہم جنس پرست نسوان ں کی حیثیت سے شناخت کئی جاتی ہیں۔
تاریخ میں ہم جنس پرستی کا پہلا تذکرہ حمورابی کے ضابطہ / رموز{Code} اخلاق میں ہے، جو تقریبا 1700 قبل مسیح کے بابلی زبان کے قوانین کا مجموعہ ہے۔ جس سے خواتین کو ایک دوسرے سے شادی کرنے کا حق دیا گیا تھا۔
لفظ "سملینگک" یونانی جزیرے لیسبوس {Lesbos} کے نام سے آیا ہے ، جہاں صفو{Sappho} پیدا ہوئِی تھی ۔ وہ ایک قدیم یونانی خاتون تھی جس نے ایسی نظمیں لکھیں جن میں ہم جنس پرست موضوعات شامل تھے۔ اس شعر کے نام سے منسوب اصطلاح "نیلم ،"{sapphic}خواتین ہم جنس پرستی سے بھی مراد ہے۔
سملینگک { لزبن} اپنے آپ کو ہم جنس پرست خواتین یا محض ہم جنس پرست کے طور پر بھی حوالہ دے سکتے ہیں۔
پچھلے سالوں میں ،"کوئیر"{“queer”}ایک توہین آمیز اصطلاح تھی جس میں سملینگک ، ہم جنس پرست لوگ ، اور ایل جی بی ٹی کیو برادری کے دیگر افراد کے لئے استعمال ہوتا تھا۔ لیکن اس کمیونٹی کے کچھ کم عمر افراد نے اس اصطلاح پر دوبارہ کام کیا ہے۔ کچھ سملینگک ناراض ہوکر شناخت کر سکتے ہیں۔ ان کا خیال تھا عام طور پر قطار لگانے کا مطلب نہیں سیدھا نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شاعرہ : سمنتا ہاویز {Samantha Juarez}
تعارف اور ترجمہ : احمد سہیل
یہ ایک ٹین ایجزز ھم جنس {لزبن} لڑکی سامنتا ہاویز کی لزبن محبت کی وارداتی نظم ہے۔ اس نظم میں جذبے کی شدت، فطری اظہاراور انسان کی حیاتیاتی نشورنما کے ساتھ جذباتی تموج کی باطنی ہلچل نمایاں طور پر محسوس ہوتی ہے۔ سامنتا ہاریز کا کہنا ہے۔۔" جب سے میں پیدا ہوئی، اس وقت سے ایک ھم جنس/ لزبن لڑکی ہوں۔ ان کا کہنا ھے۔ جب وہ پانچویں جماعت میں تھیں تو انھوں نے ایک لڑکی کا بوسہ لیا تھا۔ یہ میرا پہلا" لزبن بوسہ"تھا۔ اس وقت سے میں اس لڑکی کے ساتھ رہتی ہوں۔ میں اب ساتوین کلاس کی طالبہ ہوں۔ امید ہے آپ میری اس نظم کو پسند کریں گے"۔
" مجھے ایک لڑکی سے محبت ھے"
====================
میں نوعمر{ ٹین ایجز} لڑکی کی طرح محسوس کرتی ہوں
میں اس کے نام سے جانی جاتی ہوں ۔۔ مجھے اس کے نام سے محبت ہے
وہ بہت خوب صورت ھے اور اچھی بھی ہے
جب وہ میری آنکھوں میں دیکھتی ہے تو مجھے محبت ہوجاتی ہے
میں ایک لڑکی سے محبت کرتی ہوں کیونکہ وہ لڑکی ہے
جب میں اس کے آس پاس ہوتی ہوں تو ایک دوسری دنیا میں ہوتی ہوں
جس طرح اس کی شیرین مسکراہٹ ہے
میں چاھتی ہوں وہ میری گرل فرینڈ بنے
میرا خیال ہے میں پاگل ہو گئی ہوں
میں ایک لڑکی ہوں اور ایک ھم جنس لڑکی سے محبت کرتی ہوں
وہ چھاتی لگا کر بوسے لیتی ہے اور مجھے دباتی ہے
مجھے قرار نہیں ہے، میں اس سے لٹک جاتی ہوں اور بوسے لیتی ہوں
لیکن مجھے ایک افسوناک بات یاد آ جاتی ہے
میں نے پھر آخری بار کوشش کی
صرف یہ دیکھنے کے لیے کہ وہ میری ہوجائے گی
میں ٹھیک کرتی ہوں، میں اسے کھونا نہیں چاھتی
وہ کہتی ہے" وہ اسے ایک اور مرتبہ پوسہ لینا چاھتی ھے"
ھم یہ دوبارہ کرتے ہیں
اور کوشش کرتے ہیں کہ یہ وقت ختم نہ ہو
میں ایک لڑکی کے ساتھ باہر جارہی ہوں
وہ کہتی ہے کہ وہ تیزی سے ھم جنسیت کو" وائرل" {whirl} کردے گی
وہ اس کے اندر چھپے ہوئے سالوں سے باہر نکل کر اصل ذاّت باہر آگئی ھے
سچ بولنا اب میری صحت ہے
میں ھم جنس پرست { لزبن} لڑکی ہوں
اور مجھے اس پر فخر ہے