12 نومبر 2015
میں اس کا نام نہیں جانتا تھا اور نہ ھی وہ میرا.. مگر ھم دونوں ایک دوجے کے چہرے جانتے اور پہچانتے تھے اور کوئی پانچ چھے سال سے..
وہ اوسلو شہر کے ایک رھائشی علاقے "تھورشوو" میں ایک اٹالین پِزا شاپ پہ کام کرتا تھا اور میں تب اُسی علاقے میں روزگار کے لئے جاتا تھا.. اٹالین پِزا تو میں نے بہت کم کھایا مگر وھاں کا شوارما اور کباب بہت اُڑائے اور اسی بدولت ھم ایک دوجے کے "چہرہ واقف" ھو گئے..
وہ بہت خوش اخلاق تھا اور ھر وقت ایک مسکراہٹ اس کے چہرے پہ سجی رھتی تھی.. تھوڑا فربہی کی جانب گامزن اور سفید رنگ.. لمبے کالے بال.. اعتراف کر لوں کہ میری شدید خواہش رھی کہ میں بھی ویسے ھی لمبے رکھ سکوں مگر میرے سَر کا سفر بہت تیزی سے "گنج" کی طرف جاری ھے..
باتوں باتوں میں جانا کہ وہ بیروت (لبنان) کا ھے مگر نام نہ میں نے پوچھا کبھی نہ اُس نے.. (کَل رات کو پتا چلا کہ اس کا نام محمود بلال تھا) ھم اک دوجے کو "برُور" BROR ھی بلاتے تھے جو کہ Brother کے لئے نارویجن میں استعمال ھوتا ھے
تین ماہ پہلے کی بات ھے کہ میں نے اُسے کام پہ دیکھا اور پھر مسلسل تین چار روز،صبح شام دیکھا.. میں نے پُوچھا کہ ھر وقت کام ھی رھتے ھو کیا؟ کہنے لگا کہ برُور کولیگ چھُٹی پہ گیا ھے بس آجائے گا ایک آدھ ھفتے میں تو پھر میں بھی لمبی چھٹیوں پہ نکل جاؤں گا اپنے لبنان.. وہ بیروت جانے پہ بہت خوش تھا اور پھر دو ماہ قبل وہ اپنی بیوی اور تین بچوں کے ساتھ بیروت چلا گیا..
بیروت:
کَل اس کی واپسی تھی اور وہ ائیر پورٹ جانے سے پہلے بیروت کے بازاروں میں شاپنگ کرنا چاھتا تھا اور لبنانی کھانا کھانا چاھتا تھا.. تینوں بچوں کو دادا دادی کے پاس چھوڑ کے دونوں گھومنے نکل پڑے.. کچھ شاپنگ کی اور پھر کھانا کھانے بیٹھ گئے اور…. ایک دھماکہ ھوا اور اس کی بیوی شدید زخمی ھوئی مگر وہ جو بیروت کی لمبی چھٹیوں پہ آیا تھا، موت کی لمبی اور کبھی نہ ختم ھونے والی چھٹیوں پہ چلا گیا…