لال حویلی والے شیخ رشید سپریم کورٹ میں
گزشتہ روز سپریم کورٹ میں شیخ رشید کے کیس کی سماعت ہوئی اور فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ۔۔۔شیخ رشید پر یہ کیس مسلم لیگ ن کے لیڈر اور شیخ رشید کے سیاسی مخالف شکیل اعوان نے دائرکر رکھا تھا ۔۔۔پٹیشن میں کہا گیا تھا کہ شیخ رشید صادق اور امین نہیں ہیں لہذا انہیں نااہل کیا جائے۔۔۔یہ کیس پہلے الیکشن کمیشن میں چلا ،پھر ہائی کورٹ میں گیا ،اب سپریم کورٹ میں ہے۔۔۔شکیل اعوان نے جو کیس کررکھا ہے ،اس میں کہا گیا ہے کہ محترم شیخ رشید نے ڈیکلریشن میں اپنے اثاثے چھپائے ہیں ۔۔شکیل اعوان کی طرف سے کہا گیا ہے شیخ صاحب نے زرعی ڈیکلریشن میں ہیر پھیر کی ہے۔۔انہوں نے دو قسم کی ڈیکلریشن دی ہوئی ہیں ۔۔ایک ڈیکلریشن میں ان کی زرعی زمین ایک ہزار اسی کنال ہے ۔۔۔یعنی اتنی زمین کے وہ مالک ہیں ۔۔دوسرے ڈیکلریشن میں وہ 983 کنال کا مالک اپنے آپ کو بتاتے ہیں ۔۔اس کے علاوہ شکیل اعوان کی پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ شیخ رشید کا بحریہ ٹاون میں ایک گھر ہے جس کی قیمت یعنی مارکیٹ قیمت چار کروڑ اسی لاکھ ہے ۔۔۔جبکہ ڈیکلریشن میں اس گھر کی قیمت ایک کروڑ دو لاکھ ظاہر کی گئی ہے ۔۔۔شیخ رشید کا بنک منافع 22 لاکھ ہے جبکہ بنک میں ان کے 83 لاکھ پڑے ہیں ۔۔ایسا ہے تو انہیں ہر ماہ 22 لاکھ کا منافع کیسے مل جاتا ہے ۔۔اس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ کررہاہے ،جسٹس عظمت سعید جو پاناما کیس کا بھی حصہ تھے ،اس کے علاوہ اس بنچ میں قاضی فیض عیسی اور جسٹس سجاد علی شاہ ہیں ۔۔سماعت کے دوران شکیل اعوان کے وکیل شیخ ریاض نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پاناما کیس میں نواز شریف صاحب سے بھول ہوئی یو یا نہ ہوئی ہو ،لیکن انہیں اقامہ پر نااہل قراردیا گیا ۔۔۔حالانکہ انہوں نے کہا وہ اقامہ کو ڈیکلریشن میں اس لئے نہیں دے سکے کہ وہ بھول گئے تھے ۔۔اس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ اگر شیخ رشید نے غلطی بھی کی ہے تو پاناما کیس کی روشنی میں انہیں نااہل قرار دینا چاہیئے ۔۔ان کا کہنا تھا کہ پاناما لندن فلیٹس کے حوالے سے تھا ،لیکن ان کی نااہلی تو اقامہ پر کی گئی ہے ،اگر سپریم کورٹ پاناما کیس کی روشنی میں شیخ رشید کا کیس دیکھے تو پھر شیخ صاحب کی نااہلی بنتی ہی بنتی ہے ۔۔جج صاحب نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ پاناما کیس اس طرح کے فیصلوں پر اثرانداز ہوگا ؟سپریم کورٹ نے پاناما کیس کا فیصلہ صرف غلطی پر نہیں دیا ،اس میں تفصیلات مکمل نہیں بتائی گئی تھی یا فراہم نہیں کی گئی تھی ،شیخ صاحب بھی پاناما کیس میں فریق تھے ۔۔جج صاحب نے یہ بھی فرمایا کہ جب کوئی شخص کسی دوسرے شخص پر انگلی اٹھاتا ہے تو چار انگلیاں اس کی طرف اشارہ کرتی ہیں ۔۔پانامہ کیس میں کہا گیا غلطی ہوئی یا نہیں ہوئی ،جان بوجھ کر تفصیلات چھپائی گئی ،اس کی سزا نااہلی ہو گی ۔۔۔جج صاحب نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں اب کاغذات نامزدگی بھرنا اور انتخاب لڑنا مشکل ہو گیا ہے ۔۔جج صاحب کے کمنٹس سے شیخ صاحب کے کیس کے فیصلے کے کچھ اشارے مل گئے ہیں ،لگتا ہے وہ نااہل ہو سکتے ہیں؟شیخ صاحب کے کیس کا فیصلہ اب محفوظ ہو گیا ہے ؟نواز شریف صاحب کا بھی تو یہی کیس تھا کہ منی ٹریل درست نہیں بتائی گئی ،شیخ صاحب اور پاناما کیس میں مماثلت واضح ہے ۔۔۔قانونی ماہرین کی تو یہی رائے ہے کہ پاناما کیس کی روشنی میں فیصلہ آیا تو شیخ صاحب کی نااہلی پکی ہے ۔۔۔پاناما کیس میں نوازشریف نے تنخواہ جو ان کے اکاونٹ میں گئ وصول نہیں کی ،چنانچہ وہ صادق و امین نہ رہے،تو پھر شیخ صاحب بھی تو صادق ہیں نہ امین ہیں ؟جب سیاستدان سیاسی معاملات کو عدالت میں لائیں گے تو پھر ایسا تو ہوگا ۔۔۔کچھ روز پہلے سپریم کورٹ کے ایک جج دوست محمد خان نے پشاور بار ایسوسی ایشن سے خطاب کیا تھا اور فرمایا تھا کہ سیاسی پارٹیوں کو اپنے مسئلے پارلیمنٹ میں حل کرنے چاہیئے ۔۔۔کورٹ میں مسئلے نہ لائیں جائیں ،کورٹ میں جب سیاسی پارٹیوں کے مسئلے آئیں گے تو اس سے پارلیمنٹ کا اثر اور طاقت کم ہوتا ہے ،اس لئے مارشل لاٗ کے لئے راستہ ہموار ہوجاتا ہے ۔۔یاد رہے سپریم کورٹ میں جب پہلی مرتبہ پاناما کیس لایا گیا تھا تو عدالت نے یہ کیس پھینک دیا تھا اور کہا تھا اس مسئلے کو پارلیمنٹ میں حل کیا جائے ۔۔۔شیخ صاحب تو پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے والوں میں ہیں ۔۔۔کیسے وہ مسائل کو پارلیمنٹ میں لے جاسکتے ہیں ۔۔۔باسٹھ ترسٹھ تو پھر سب پر لاگو ہوگا ،صرف نواز شریف نہیں ،بہت سارے اس کی زد میں آئیں گے ۔۔۔۔دیکھتے ہیں جب شیخ صاحب باسٹھ ترسٹھ کی وجہ سے نااہل ہوتے ہیں تو ان کا ردعمل کیا ہوتا ہے ؟فیصلہ محفوظ ہے ؟کب سنایا جاتا ہے ،اس بارے میں مجھے کچھ معلوم نہیں ،شاید فرشتے بھی کچھ نا جانتے ہوں ۔۔۔۔لیکن آنے والا وقت جمہوریت ،پارلیمنٹ اور سیاست کے لئے بہت کڑا ہوگا ۔۔۔اللہ خیر کرے
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔