حسن طارق کی فلم “تہذیب” کے لئے سیف الدین سیف نے گانا
لگا ہ مصر کا بازار دیکھو
نئی تہذیب کا شاھکار دیکھو
لکھا اور نثار بزمی کی موسیقی میں مہدی حسن نے گایا تو دنوں میں یہ گانا انتہائی مقبول ہو گیا۔
مصر ایمبیسی کے اعتراض پر اس گانے کے بول کو تبدیل کر دیا گیا اور پھر یہ گانا
لگا ہے حسن کا بازار دیکھو۔
بن گیا
مصر کا بازار کیا تھا جس کا اسقدر چرچا ہے – قران پاک میں لکھا ہے کچھ افراد حضرت یوسف علیہ السلام کو مصر کے بازار لے گئے اور بیچ دیا –
آج حکومت نے آئی ایم ایف کے ایک ایمپلائی کو مصر سے بلایا یہ ماھر ہے جسے سٹیٹ بینک کا گورنر بنایا گیا
یہ فرد مصر سے پاکستان آیا ہے اس کی تمام دولت کی نگرانی کرنے اور اسے مینج کرنے، مگر حقیقت یہ ہے کہ رضا باقر اور حفیظ شیخ پاکستان کو بیچنے آئے ہیں۔
آج کے پاکستان پر ان دونوں ائی ایم ایف کے “معاشی ہٹ مینوں” کی تعیناتی کے بعد یہ مصرع پھر گلی گلی گونجے گا
کہ
لگا ہے مصر کا بازار دیکھو
تبدیلی کے نام پر
نئے خریداروں کی حرکات دیکھو