پاکستان کے قیام کے لیے تو 20 لاکھ پنجابی مروائے بھی گئے اور 2 کروڑ پنجابی بے گھر کروائے بھی گئے۔ تاکہ پنجاب اور پنجابی قوم کو مذھب کی بنیاد پر تقسیم کیا جائے۔ لیکن پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر بھی پنجابی تو پاکستان کو بنانے اور بچانے میں لگے رھے۔
جبکہ پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر ' جنوبی پنجاب اور دیہی سندھ کے عربی نژاد اپنی سماجی ' سیاسی اور معاشی بالادستی قائم کرنے کے لیے پنجابیوں کو لوٹنے ' بلیک میل کرنے اور ذلیل و خوار کرنے میں لگے رھے۔ سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' ڈیرہ والی ' گجراتی ' راجستھانی نہ گھر کے رھے اور نہ گھاٹ کے رھے۔
کیا پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر ' جنوبی پنجاب اور دیہی سندھ کے عربی نژاد اپنی سماجی ' سیاسی اور معاشی بالادستی کے لیے اخلاق اور قانون کے دائرے میں رھتے ھوئے سماجی ' سیاسی ' معاشی اور اقتصادی سرگرمیوں میں حصہ لیکر پاکستان میں تعمیر ' ترقی اور خوشحالی والا کردار ادا نہیں کر سکتے؟
کیا پنجابی صرف پاکستان کو بنانے اور بچانے میں لگے رھیں گے؟ لیکن؛ پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر ' جنوبی پنجاب اور دیہی سندھ کے عربی نژاد کی لوٹ مار کرنے ' بلیک میلنگ کرنے اور ذلیل و خوار کرنے کی عادت کو ختم نہیں کریں گے؟