شائد نہیں! بلکہ فزکس پڑھنا ایک بہت ہی مزے کی چیز ہے، اگر اسکو تھوڑا سمجھ کر اور دلچسپی سے پڑھا جائے۔
پوسٹ کی تصویر دیکھیے، کافی مضحکہ خیز دیکھ رہی ہے، لیکن اسی تصویر کے پیچھے فزکس کا ایک انتہائی اہم مظہر Phenomenon چھپا ہوا ہے، جسکو ہم ریفریکشن Refraction عمل انعطاف کہتے ہیں۔ یہ عمل انعطاف ہوتا کیا ہے؟
**روشنی کا انعطاف Refraction of Light **
کسی لہر ( یا موج ) کا رفتار کی تبدیلی کی وجہ سے مڑ جانا انحراف (refraction) کہلاتا ہے جب روشنی کا ایک حصہ دوسرے واسطے میں داخل ہو کر مڑ جاتا ہے تو اسے انعطاف کہتے ہیں۔ اگرچہ یہ زیادہ تر روشنی کے انحراف (انحراف نور ) کی شکل میں دیکھا جا سکتا ہے مگر انحراف ہر طرح کی موجوں میں ہوتا ہے خواہ وہ روشنی کی ہوں یا آواز کی یا پانی کی۔
روشنی کا انعطاف عموما تب ہوتا ہے جب دوشنی کسی کثیف واسطے dense medium سے کسی ہلکے واسطے light medium میں یا ہلکے واسطے سے کثیف واسطے میں داخل ہوتی ہے۔اس کی ایک مثال یوں دی جاسکتی ہے کہ جب روشنی ہوا(light medium) میں سے گزر کر پانی (dense medium) میں داخل ہوتی ہے تو اپنے ارتفاع perpendicular کی طرف جھک جاتی ہے اور اسکی رفتار میں بھی کمی آجاتی ہے، یعنی روشنی کثیف مادے میں سست رفتاری سے فاصلہ طے کرتی ہے اور جب کثیف واسطے یعنی پانی سے باہر نکلتی ہے تو اپنے ارتفاع سے پرے ہو جاتی ہے۔ساتھ میں اسکی رفتار میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔
اس مظاہرے کے متعلق مباحثہ پہلی بار عرب ریاضی دان اور طیبیعیات دان ابن سہل نے 984ء اپنے مقالہ میں کیا۔انعطاف سے متعلق قوانین ایک ڈچ سائنسدان ولبرٹ سنیل Willebrørd Snell (1591–1626) نے اخذ کیے تھے۔
تو اب آپ کو تصویر میں دکھائے جانے والی اس عجیب منظر کی وجہ معلوم ہوگئی ہوگی کہ ایسا کیوں دیکھ رہا ہے۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...