کیا پاکستان لاوارث ہی رہے گا؟
کل میں ملیشیا کے الیکشن پر ایک مضمون پڑھ رہا تھا ۔ وہاں نجیب رزاق نے اسمبلی تحلیل کر دی ہے اور الیکشنوں کے انعقاد کا کہ دیا ہے ۔ نجیب رزاق کے دوبارہ پانچ سال کے لیے جیتنے کے امکانات بہت روشن ہیں ۔ حالانکہ ان پر ایک انویسٹمنٹ فنڈ میں غبن کا الزام بھی رہا لیکن حال ہی میں ایک انکوائری اس بابت جو کروائ گئ اس میں انہیں کلیر کر دیا گیا ۔ الیکشن میں ان کے مد مقابل مہاتر محمد ہمراہ اپنے سابقہ دشمن انور ابراہیم ہوں گے جو sodomy میں اپنی سزا ختم کرنے کے قریب ہیں ۔
ملیشیا نے world bank کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق south east Asia کی معیشتیوں میں بہت بہتر پرفارم کیا ہے ۔ بلکہ ویتنام اور ملیشیا تقریباً برابر سر فہرست ہیں سیاسی اور معاشی استحکام میں ۔ انڈونیشیا ، تھائ لینڈ اور فلپائن بہت نیچے چلے گئے ہیں ، ان کے مقابلے میں ۔
میرے ایک جاننے والے بزرگ قرآن پاک کھول کر مستقبل کا حال بتاتے تھے ۔ وہ ملیشیا کچھ عرصہ منتقل ہو گئے ۔ وہ بتاتے تھے کہ نجیب رزاق اور دیگر حکومتی ارکان ان کو ملنے آتے تھے ۔ وہ ان کی بہت تعریف بھی کرتے اور تاکید بھی کرتے کہ رجعت پسند رحجانات جو اسلام میں لائے گئے ہیں ان سے نوجوان نسل کو دور رکھو ۔ اب اسی مقصد کے لیے علامہ جاوید غامدی وہاں پائے جاتے ہیں بلکہ جلد ہی وہ سعودیہ منتقل ہو رہے ہیں ۔ جب سے سعودیہ وہابی ازم پھیلانے سے توبہ طائف ہوا ہے ۔
پاکستان کا بیڑہ غرق ۱۹۷۷ کی نو ستاروں کی تحریک نے کیا جو اسلام کے نام پر امریکہ کی backing سے بھٹو کے خلاف چلائ گئ ۔ بھٹو کی تو اس تحریک نے گردن لے لی لیکن جو باجا جنرل ضیاء کو مل گیا بجانے کے لیے اس نے ملک کا ستیا ناس کر دیا ۔ رہی سہی کسر شریف خاندان نے ہٹے کٹے مسٹنڈے مولوی پال کر پوری کر دی ۔فوج کی آشیرواد سے حافظ سعید جیسوں نے جو دوکانیں سجائیں وہ تو فوج کے لیے بھی اب وبال جان بن گی ہے ۔ طالبان تو امریکہ نے ہی پیدا کیے اور پھر خود ہی ان سے ہاتھ اُٹھایا اور اب تک بگھت رہا ہے ۔
پین دی سری جیسے وا حیات نام نہاد ملا کبھی فیض آباد بلاک کرتے ہیں تو کبھی داتا صاحب ۔ ان کو سپریم کورٹ نہیں بلا سکتی ؟ ان کا سول سوسائٹی مقابلہ نہیں کر سکتی ؟
پاکستان کا کوئ پراسان حال نہیں۔ میں سوچتا ہوں پاکستان میں کیوں نہیں کوئ مہاتر محمد ، نجیب رزاق یا انور ابراہیم پیدا ہو سکا ؟ یا اردگن جیسا ہی؟۔
ابھی اردگن ہی باہر کی طاقتوں سے سنبھالا نہیں جا رہا کہ میری ساتھ والی ریاست میں میری ہی طرح self exile پر موجود گلن پر تول رہا ہے کسی بھی وقت ترکی کی باگ دوڑ سنبھالنے کے لیے ۔
آجکل قطر کا بادشاہ امریکہ آیا ہوا ہے ، کیا اس کو پروٹوکول مل رہا ہے ۔ عزت مل رہی ہے ۔ اس کو کیوں نہیں ننگا کیا؟ وہ تو پہنتا بھی چوغہ ہے ۔ وہ بڑے بڑے معاہدے سائن کر رہا ہے ۔
یاد رہے یہ وہ نہیں جو شریفوں کا دوست ہے ، وہ جاسم ‘مریم فیم ‘دوسری لڑی سے ہے ۔ جن کے ساتھ ہم نے دو نمبر LNG کے معاہدے کیے ۔ جن کو کھلوانے کی جرات ثاقب نثار کو بھی نہیں ہو رہی ۔
پاکستان کی آبادی آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے ، رشوت ستانی ، بدمعاشی اور غنڈہ گردی عروج پر ہے ۔ کیا ہمیں الیکشن چاہییں یا نظام کی صفائ ستھرائ ؟ قدرت کا ایک اپنا cycle ہے ، نظام ہے ۔ مجھے تو لگتا کچھ بہت بُرا ہونے کو ہے ۔ اللہ تعالی رحم کرے ۔ پاکستان بہت شدید مشکلات میں گھرا ہوا ہے ۔
ہمیں مداریوں کی نہیں بلکہ زبر دست لیڈروں کی ضرورت ہے ۔ اور وہ آسمان سے نہیں اتریں گے ، ہم میں سے ہی ہوں گے لیکن جب ہم اس کے لیے تیار ہو گئے ، نیت کر لی ۔ یقین محکم پیدا ہو گیا۔
خوش رہیے ۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔