مزیدار سوال ہے۔ پاکستان کے وجود کے بارے میں دائیں بازو کے لوگ، ہمارے ریاستی مائی باپ عسکری اسٹیبلش منٹ کے وردی پوش کرتا دھرتا، مولوی، الٹرا محب وطنوں کا ' دعوی ' ہے، کہ 'پاکستان روز قیامت تک رہنے کے لئے بنا ہے، پاکستان کو اللہ میاں کے حکم اور رسول پاک ص کی خواہش اور براہ راست ان کے زیرانتظامات بنایا گیا ہے۔۔ کئی لوگ دعوی کرچکے ہیں۔ کہ پاکستان کو ہمارے نبی پاک ص خود اپنی نگرانی سے چلا رہے ہیں۔۔۔ اس بات کی ایک اور ایکسٹینن یہ بھی ہے کہ ابھی پاکستان والوں نے ' غزوہ ہند' بھی لڑنا ہے۔۔ اور بھارت کو فتح کرنا ہے۔۔۔ اور اس جنگ میں رسول پاک ص خود تشریف فرما ہونگے۔۔ کیونکہ غزوہ کہتے ہی اسی کو ہیں۔۔ جس میں نبی نے خود شرکت کی ہو۔۔ آپ نے اکثر ہمارے جنرلوں کے بیانوں کو سنا ہوگا۔۔ جس میں ارشاد ہوتا ہے۔۔ 'پاکستان ناقابل تسخیر ہے'۔۔۔ پاکستان کی طرف کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔۔' پاکستان ہمیشہ سلامت رہے گا۔۔۔ ' وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔۔ یہ ایک مسلسل بیانیہ ہے، جو ہماری ریاست کی اشرافیہ۔۔ مسلسل ہمارے کانوں میں انڈیلتی رہتی ہے۔۔
لیکن پاکستانی حسب مزاج۔۔۔ اس دعوے میں بھی ایک دھوکہ اور فراڈ کرنے سے باز نہیں آتے۔ بلکہ ڈھٹائی اور بے غیرتی کہی جا سکتی ہے۔۔۔ کہ اس 'مملکت اللہ داد' رسول پاک ص کی خواہش پر بنا ملک اور ان کی نگرانی میں چلتا ملک پاکستان۔۔۔ ایک بار ٹوٹ چکا ہے۔۔۔ آدھا ہوچکا ہے۔۔ اکثریتی آبادی نے جنگ لڑ کر اور لاکھوں مسلمان بنگالیوں کا قتل عام اور بنگالی خواتین کی عزتیں لوٹ کر ۔۔۔ پاکستان نامی ملک سے الگ ہوچکے ہیں۔۔ وہ سب اہل کلمہ تھے۔۔۔ مسلمان تھے۔۔۔ چنانچہ 'پاکستان ہمیشہ کے لئے بنا ہے، یہ ٹوٹ نہیں سکتا۔۔۔ یا اس کا کوئی Divine ایجنڈا ہے۔۔ سب بکواس اور خلاف حقیقت دعووں کے سوا کچھ نہیں۔۔۔ اگر اللہ رسول کی اس مملکت کو تائید حاصل ہوتی۔۔ تو پھر یہ ملک نہ ٹوٹتا۔۔۔ لیکن جھوٹے جزباتی دعوے کرنا ہماری ہڈیوں میں شامل ہیں۔۔۔ اور ہم آنکھیں بند کئے اس پر ایمان لئے آتے ہیں۔۔
اس کا دوسرا مزیدار پہلو یہ ہے۔۔ کہ ایک طرف جھوٹا اور کھوکھلا دعوی کہ پاکستان ناقابل تسخیر ہے (جو ٹوٹا بھی، شکست بھی کھائی، 94 ہزار فوج نے ہندو بنیئے کے سامنے ہتھیار پھینکے اور پتلونیں اتاری۔) کے بارے میں یہی محب وطن اور محافظ ادارے کے کرتا دھرتا 72 سال سے قوم کو باور کرا رہے ہیں۔۔ کہ 'پاکستان خطرے میں ہے' اسلام خطرے میں ہے'۔۔۔ ساری دنیا اس کے خلاف سازشیں کررہی ہیں۔۔ اور ہر حق مانگنے والا پاکستانی شہری، صوبہ، اقلیت۔۔۔ اس ملک کے غدار ہیں۔۔۔ !!
اگر پاکستان ہمیشہ کے رہنے کے لئے بنا ہے، تو پھر یہ ٹوٹا کیوں؟ اور پھر مسلسل یہ راگنی۔۔ کہ پاکستان خطرے میں ہے۔۔۔! فوج ہے تو ہم رات کو آرام سے سوتے ہیں۔۔ ورنہ تو پاکستان گیا کے گیا۔۔۔ !!
ہم محب وطن ان پاکستانیوں سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ اس تضاد بیانی کے کیا معنی ہیں؟
اب آ جاتے ہیں۔۔ ہم لبرل، سیکولر، ترقی پسند، پاکستانی ۔۔۔ جو ہماری نظر میں اصلی محب وطن پاکستانی ہیں۔ ہم سب کا یہ موقف رہا ہے کہ پاکستان ہمارا وطن ہے۔ پیارا وطن ہے۔۔ یہ کیوں بنا، کیسے بنا، اس کے ساتھ کیا کیا بلاد کار کیا جاتا رہا ہے۔۔ ہمیں اس سے اختلاف رائے ہے، ہم اس پر کھل کرتنقید بھی کرتے ہیں۔ سوال بھی اٹھاتے ہیں۔ لیکن اس کا مقصد ہرگز کبھی نہین رہا۔۔ کہ ہم پاکستان کے خلاف ہیں۔۔ بلکہ سچی بات ہے کہ 1947 سے لے کرآج تک جن جن پر غداری کا فتوی لگایا گیا۔۔ وہی اصل میں محبت وطن اور عوام دوست پاکستانی تھے۔۔ ہماری خواہش ہے کہ پاکستان ہمیشہ سلامت رہے۔۔ ملک روز روز نہیں بنتے۔۔ پاکستان لاکھوں لوگوں کے قتل عام اور ان کی ملک بدری سے بنا تھا۔۔ یہ بہت بڑا ظلم عظیم ہوا ہوا ہے۔۔ پاکستان جب ٹوٹا۔۔۔ تو پھر قتل عام ہوا۔۔۔۔ ہم انسان دوست کبھی خون ریزی ، جنگ جوئی، ملکوں اور قوموں کی ٹوٹ پھوٹ کی نہ خواہش رکھ سکتے ہیں۔۔ نہ ایسے کسی کام کی کوشش کرسکتے ہیں۔۔
ہماری ساری کاوش، رونا دھونا۔۔۔ چیخنا چلانا۔۔ پاکستان کی سلامتی، ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لئے ہے۔ ہم ان قوتوں کے شدید مخالف رہے ہیں، جن کی حرکتوں سے پاکستان پہلے بھی ٹوٹا تھا۔۔۔ لیکن حیرت ہے غدار ہمیں ٹھہرے۔۔ جنہوں نے توڑنے میں اہم کردار ادا کیا۔۔ وہ محب وطن کے محب وطن قرار پائے۔۔۔ اس لئے کہ انہوں نے پاکستان پرقبضہ کیا ہوا ہے۔۔ یہ پاکستان 22 کروڑ معصوم محب وطن عوام کا اپنی ماں کی طرح کا ملک ہے۔۔
اب رہا سوال کیا پاکستان سلامت رہے گا؟ اس کا سیدھا سا جواب نکالا جا سکتا ہے۔۔ کیا پاکستان جن وجوہات کی وجہ سے پہلے ٹوٹا تھا؟ وہ وجوہات ختم ہوگئی ہیں؟ جی نہیں۔۔۔۔ وہی جھوٹ اور جبر کا نظام قائم ہے۔۔ وہی سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ ثابت کرکے دکھایا جاتا ہے۔۔ پاکستان کے وجود کے تضادات بڑھتے جارہے ہیں۔۔ ہماری آرمی اور جنرلوں کو نشہ ہے کہ پاکستان پر ان کو ناقابل تسخیر کنٹرول ہمیشہ قائم رہے گا۔۔۔ لیکن کیا آرمی کے کنٹرول سے ملک سلامت رہتے ہیں۔۔ جی نہیں۔۔۔ پاکستان خود ٹوٹ چکا ہے دنیا کی طاقت ورترین سوویت فوج اور ایٹمی بموں کے ذخیروں کے باوجود روس ٹوٹ گیا۔۔۔
پاکستان شدید سیاسی اور معاشی عدم استحکام کا شکار ہوچکا ہے۔۔ اور اس حالت میں پہنچانے والے سب سے بڑے مجرم ہمارے جرنلوں کی پالیسیاں ہیں۔ دنیا میں کیا، پاکستان، نیپال، افغانستان، بنگلا دیش سے نیچے گر چکا ہے۔۔ پاکستان کو ہماری فوج نے نہین بچایا ہوا۔۔ سچ یہ ہے، کہ پاکستان کو انڈیا اور امریکہ نے سلامت رکھا ہوا ہے۔۔ اگر یہ دونوں ملک چاہیں۔۔ تو پاکستان سلامت نہیں رہ سکتا۔۔۔۔ لیکن اس کے نتیجے میں خاص طور پرخطے میں اور عالمی سطح پر ایسا بحران پیدا ہوگا، کہ اسے کوئی برداشت نہ کرپائے گا۔۔۔ 22 کروڑ کے جنونی ہجوم کو کون کنٹرول کرے گا۔۔؟ اس لئے پاکستان کی سلامتی عالمی امن اور علاقئی استحکام کے لئے ضروری ہے۔
ہم عام پاکستانی شہری اور لبرل، سیکولر، جمہوریت پسند حلقے ہرگز پاکستان کو کوئی نقصان پہنچے۔۔۔ نہیں چاہتے، کبھی پاکستان کے وجود کے خلاف ساتھ نہیں دیں گے۔۔۔ پاکستان ہمیشہ سلامت ہی نہ رہے۔۔ خوشحال بھی ہو۔۔۔یہاں کے رہنے والوں کے درمیان یکجہتی بھی ہو۔۔ کھوکھلے نعروں سے اس جیسے کمزور ملک سلامت نہں رہ سکتے۔۔۔ ہمارے جنرلوں کو یہ غلط فہمی دور کرلینی چاہئے اگر وہ واقعی محب وطن ہیں۔۔
پاکستان کل بھی عسکری اور دیگر حکمران اشرافیہ کی وجہ سے ٹوٹا تھا۔۔ خدانخواستہ کل کوئی ایسی صورت پھر پیدا ہوتی ہے۔۔ تو اس کے زمہ دار۔۔ بھی یہی اشرافیہ ہوگی۔۔۔۔ ہم عام پاکستانی، پاکستان کی سلامتی، خوشحالی، ترقی اور امن کی خواہش ہی نہیں ، اس کے لے اپنا خون جگر دے کر جدوجہد کرتے رہیں گے۔
“