کیا منظور پشتین الطاف حسین بن رہا ہے ؟
آج مزدوروں کا دن پاکستان میں بڑے جو ش و خروش سے منایا جا رہا ہے ۔ ہچھلے ستر سال میں مزدوروں کے ساتھ جو ہوا کبھی سوچا بھی نہیں جا سکتا۔ آج پاکستانی نوجوان سو سے ڈیڑھ سو درہم پر دبئ میں مزدوری کے لیے دھکے کھا رہا ہے ۔ چینی کمپنیاں چین سے اپنے مزدور لے آئیں ہیں ۔ پچھلے دنوں پاکستانی مزدور نے چینی سپروائزر کے خلاف شکایت کی کہ وہ جیب میں ہمیں خوفزدہ کرنے کے لیے پستول رکھتا ہے ۔ ہر سال لاکھوں نوجوان فوج میں سپاہی بھرتی سے محروم رہ جاتے ہیں ۔ پولیس میں سپاہی کا تو ریٹ لاکھوں میں چلا گیا ہے اور نوکری بھی نہیں ۔ بیشتر فیکٹریاں بند ہو گئ ہیں ۔ فیصل آباد کی لُومیں اُجڑ گئیں ہیں ۔ مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے جو ادارے بنائے گئے انہوں نے لُوٹ مار کے ریکارڈ توڑ دیے ۔ یہ عہدے انعام و کرام اور کرپشن کے لیے رکھے گئے ۔ موجودہ چیرمینFPSC کسی زمانے میں پنجاب میں Pessi کے چیرمین بھی رہے ۔ Eobi سے لُوٹ مار تو اربوں کھربوں میں چلی گئ جس میں بابر ستار جیسے وکیلوں نے بھی ہاتھ دھوئے ۔ تو مزدور کو خاک کچھ ملنا تھا وہ اس وقت غریب ہوا میں ہے ، کہیں نہیں کھڑا ۔ بھوک اور ننگ کا رقص شب و روز ۔
ایک اور ناسور افغان مہاجرین ، جو ضیا نے پالا ۔ لاہور سے کراچی سارے سراؤں کے مالک ۔ ۷۰ فیصد آئیل ٹینکر ان کے ۔ کپڑے کا سارا کاروبار کراچی سے پشاور ان کا ۔ آج سے چار سال پہلے میں نے کراچی کےایک پوش مال Forum میں ان کی مارکیٹ میں سرکاری کوئٹہ کی رجسٹرڈ گاڑیوں سے کپڑا اترنے کی تصویر لگائ تھی ۔ شناختی کارڈ ان کے پاس ۔ شادیاں یہاں کر لیں ۔ ایم کیو ایم والا مہاجر اسٹیٹس لینے کا شدید انتظار ۔ ان کا الطاف حسین منظور پشتین ہو گا ۔ سوات کے جلسے میں باقاعدہ اعلان کیا گیا کہ منظور مہاجروں کا لیڈر ہو گا پاکستانی پرچم لہرانے نہیں دیا گیا ۔
پاکستان کا معاملہ بہت عجیب ہے مافیا کے خلاف جہاں پوری دنیا میں شدت پکڑ گئ ہے لگتا ہے وہ سارے پاکستان دوڑ آۓ ہیں ۔
دکھ یہ ہوتا ہے نہ خود بہتری لائ جاتی ہے نہ دوسرے کو لانے دی جاتی ہے ، بس اگر ہمیں پانچ سال اور مل گئے تو کراچی نیو یارک بم جائے گا ۔ تان ٹوٹتی ہے مزید اقتدار پر ۔ میں نے تو بیس سال ٹِل کا زور لگایا اپنی بساط کے مطابق کچھ نہ کچھ کر گیا ۔ اب امریکہ بیٹھا ہوں طعنے مل رہے ہیں کہ کوئ حق نہیں پاکستان کے لیے وہاں سے بولنے کا ۔ ادھر مرو ۔
اوہ بھئ یہاں امریکہ میں ہی ایک PhD پروفیسر پچھلے پانچ سال سے اس کوشش میں ہیں کے کسی بھی طرح کسی بھی عہدے پر امریکہ کا پاسپورٹ سرینڈر کر کے پاکستان چلا جائے اور خدمت کرے ۔ کوئ شنوائ نہیں ، وہاں تو ایم اے پاس وائس چانسلر موجود ہیں جو راتیں بھی منور کرتے ہیں اور جیبیں بھی ۔
عمران خان کے جلسہ پر واہ واہ کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہو گا ۔ میں نے تو ۲۱۰۳ میں ہی کہ دیا تھا قدرت کسی سزا کے لیے نواز کو دوبارہ لائ ہے ۔ قدرت کا ایک نظام ہے ۔ اب سارے لٹیرے اور مافیا عمران کی جھولی میں ۔ پہلے ابھی رجے نہیں تھے ۔ جہانگیر ترین نے kpk کے بہترین قیمتی پتھروں کے پہاڑوں کی leases لے لیں ۔ علیم خان کئ دھندوں میں مصروف ہے ۔ فواد چوہدری اور عامر لیاقت حلوے کے انتظار میں بیتاب ۔
معاملات بہت گھمبیر ہیں ۔ یہ اب نعروں سے حل نہیں ہوں گے ۔ نہ ہی یہ سوچ کر کہ چونکہ ہم مسلمان ہیں جلد واشنگٹن میں جھنڈا لگے گا ۔ اوہ بھئ پاگللو شہزادہ سلمان نے تو جدہ سے جھنڈا اتار دیا ہے ۔ ہاتھ کھڑے کر دیے ہیں ۔ معاملہ عوام کا ہے ۔ ۲۲ کروڑ روحوں کا جن کے پاس نہ بجلی ، نہ پانی ، نہ کپڑا نہ روٹی نہ علاج معالجہ ۔
میری دلی دعا ہے عمران خان کو اب موقع ملے اور وہ سب سے پہلے تو افغان مہاجرین کو واپس بھیجے اور پھر غریب کو سُکھ پہنچائے قبل اس کہ منظور پشتین الطاف حسین بن جائے ۔
خوش رہیے ۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔