:::" کیا مابعد جدیدت کی موت ہوچکی ہے ؟ "{ ایک نئی بحث}:::
ہر فکری نظریہ شکست وریخیت کے ادوار سے گذرتا ہے۔ مغرب میں ان دنوں یہ مباحث بری شدت سے جاری ہے کیا " مابعد جدیدت" دم توڑ چکی ہے یا آخری سانسین لے رہا ہے ۔ مگر مکمل طور پر اس کی موت کا اعلان نہیں ہوا۔ مگر اسے وہ "مابعد جدید" کہتے ہیں جو سابقہ مغربی جرمنی کی صورت حال سے عبارت ہے۔
مابعد جدیدت ، جدیدیت کے بعد ایک ایسا مغربی فلسفہ میں ہے جو بیسویں صدی میں ایک تحریکی رجحان کے تحت وسیع پیمانے پر معاشرہ، فلسفے اور فنون لطیفہ کی شکست، تعبداری، تنازعات اور تصارم کا اظہار ہے۔ مگر فکری آفاق میں میں یہ شک پھیل گیا کہ جو حساس قسم کا ایک مخصوس سیاسی، معاشی اور ثقافتی کی قوت کو حاوی کرنے کا سازش قرار دیا گیا۔ اور اس کو مضبوط بنانے میں مابعد جدیدیت اپنے نظریات پیش کرکے ایک کلیدی کردار ادا کیا ۔ جرگن ہبر ماس {JURGEN HABERMAS} نے" اسے نیو کنزروٹیزم / { نئی قدامت پسسندی} کا نام دیا۔ مغربی جرمنی کی صورت حال سے عبارت ہے۔ وہ "سابقہ مابعد" کو اس تناظر میں دیکھتے ہیں جس طرح مغربی جرمنی میں " مابعد تاریخ" کو غیر قدامت ثقافتی طور ہر پر" تشدد جدیدیت" کہ کر مستر کردیتے ہیں۔
مابعد جدیدیت کا فلسفہ معنی اور علم کی قابلیت پر زور دیتا ہے. یہ اکثر اپنی فکریات ، علم و فنون میں نمائندگی ایک تشویش کے ساتھ سامنے آئی۔ اور غیر معقول تاویلات کا اظہار کیا جاتا رہا۔ اور یہ حقیقت ہے کی ایک پر ابہام فلسفیانہ التباس کو تشکیل کیا گیا۔ . تھوڑی دیر کے لئے ہم ان مضوعی خیالات پر یقین رکھتے ہیں، ل مگر نہ جانے کیوں اور اب ہم اس پراس جعلی فکریات پر مبنی حقیقت پر یقین کئے ہوئے ہیں۔ اس تجزیہ میں یہ کمزوری اور سقم ہے کہ یہ نصابی اور سازشی نوعیت کا نظریہ ہے۔ جو پروفیسروں اور نصابی دانشوروں کی مشکوک فکری شعبدہ بازی سے دنیا کے فکری تناظر کو ایک مخصوص سازشی اور مکرو طریقوں سے غلط ملط کررہے ہیں۔ اس کو " امہات الصور مابعد جدیدت " کہ سکتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ نصابی فکریات کا جبر ہی ہے جس نے ثقافت کے تناظر میں معروضی احوال میں مابعد جدیدیت کو اپنے آفاق سے باہر نکلا پھیکا ہے۔ یہ حقیقت اور اسے نئے نقطہ نظر کے ساتھ، اپنے طور پر واضح کرنے کی کوشش کی ہے۔ یوں حاوی دانشورانہ فریم ورک تبدیل ہوگیا ہے. حال ہی میں تاریخی حیثیت کے طور پر اسی طرح کے تاریخی حیثیت کے مطابق نقلی ثقافتی مصنوعات کو جدید ونگ وروپ کے ساتھ نئی مابعد جدیدیت کے ماحول میں الگ الگ نظر آتا ہے.
اس جھوٹی اور التباسی جدید دنیا، میں خوفناک جد تک اور بظاہر ناقابل یقین حد تک بچوں کے کھلونے کی طرح کھیل کر دبے پاوں جدید ثقافتی کے فکری احوال سے باہر سرکتے جارہے ہیں۔ بدقسمتی سے ہائبر شعور کی پریشان کن صورت حال سے باہر نکلنے کی کوشش کی۔ اس صورتحا ل میں جدیدیت اور مابعد جدیدیت " نقلی جدیدیت" میں تبدیل ہوگئی۔ مابعد حدیدیت ایک پیچیدہ اور الجھا ہوا فکری نظام ہے جس کو کچے زہنوں کے " دانش دروں" نے اسٹبمشمنٹ کے اشارون پر اقتصادی اور سیاسی جبر کے صورت میں ایک نراجی اور استبددی نظریہ کے طور پر بڑی کمال ہوشیاری سے دنیا میں رائج کرنا چاھا۔ جس کے سبب آج کا عالمی معاشرہ کسی نہ کسی طور پر بحران کا شکار ہے۔ جہان تمدنی دوریاں اور پھیل گئی اور ایک الجھا ہوا بشری بیانیہ سامنے آیا جو خاصا اذیّت ناک ہے۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔