کیا یہ سوال پڑھنے میں عجیب لگتا ہے؟ اگر ہاں، تو پھر اس کا جواب شاید اور عجیب لگے۔
درخت خراٹے تو نہیں مارتے لیکن اب خیال ہے کہ درخت رات کو اونگھتے ضرور ہیں اور ان کی جینز سے کنٹرول ہونے والا الارم کلاک لگا ہے جو ان کو صبح کے لئے بیدار کرتا ہے۔
اس پر کیا جانے والا اپنی طرز کا پہلا تجربہ فن لینڈ کے جیو سپیشئیل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں کیا گیا۔ چھوٹے پودوں کے الارم کلاک کا تو پہلے علم تھا لیکن بڑے برچ کے درختوں پر کئے گئے سکین سے اس کے چوبیس گھنٹے کے سائکل کو ہر دس منٹ بعد لیزر سے دیکھا گیا۔ درختوں کی شاخیں دس سنٹی میٹر تک ڈھلک جاتی ہیں۔ یہاں پر رات کی ہوا کا بھی خیال رکھا گیا تا کہ ہوا کی وجہ سے غلط نتائج نہ نظر آئیں۔
رات کو شاخیں ڈھلکنے کی وجہ ان کے اندر پانی کے دباؤ میں کمی ہے۔ اسے ٹرگر پریشر کہا جاتا ہے۔ رات کو اس میں کمی کی وجہ سے شاخوں اور پتوں میں سختی کم ہو جاتی ہے اور یہ اپنے وزن کے باعث نیچے آ جاتے ہیں۔
دن کے وقت یہ تن کر اوپر ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے ان کو سورج کی روشنی لینے میں آسانی ہوتی ہے۔ رات کو روشنی نہیں ہوتی تو شاخیں اوپر کرنے کے لیے توانائی خرچ کرنے کا فائدہ نہیں۔
برچ کے درختوں کے اس طریقے پر تحقیق فن لینڈ کے علاوہ آسٹریا کے درختوں پر بھی ہوئی ہے اور اب اسے دوسری قسم کے درختوں پر کیا جا رہا ہے۔ درخت اپنا پانی کا بجٹ کس طرح استعمال کرتے ہیں، اس سوال سے کلائمیٹالوجسٹ خاصی دلچسپی رکھتے ہیں کیونکہ کم پانی والی لکڑی جلد ٹوٹ جاتی ہے۔ پودوں کے سراکیڈئین کو جاننا زراعت کے لئے بھی اہم ہے تا کہ پودوں کے بڑھنے کا بہتر علم ہو سکے۔
اگر یہ سب عجیب لگا تو ایک اور سائنسی تحقیق (جو لطیفہ نہیں)
ہدہد کے سر میں درد کیوں نہیں ہوتا؟
کیونکہ وہ ہلمٹ پہن کر رکھتا ہے۔
پودوں کی الارم کلاک کے بارے میں جانیے