آج – ٣ ؍جولائی؍١٩٣٥
ممتاز جدید اردو شاعروں میں شامل، ادبی رسالہ "سطور" کے مدیر اور معروف شاعر” کمار پاشیؔ “ کا جنم دن…
شنکر دت کمار جو عام طور پر اپنا قلمی نام کمار پاشیؔ سے مشہور تھے، بہاولپور میں 3 جولائی، 1935 کو پیدا ہوئے. ان کے خاندان نے تقسیم کے دوران دہلی میں منتقل کر دیا گیا اور انہوں نے اپنی پوری زندگی دہلی میں خرچ کی. انہوں نے ڈرامہ اور مختصر کہانیاں لکھ لی ہیں، اداکار وغیرہ وغیرہ "پہلے آسمان کا زوال" ڈرامہ کا مجموعہ ہے، اور " جملوں کی دنیا " مختصر کہانیوں کا مجموعہ ہے. کمار پاشیؔ نے کی چند تصانیف کے نام یہ ہیں:
ولاس یاترا ، روبرو ، خواب تماشا، زوال شبیہ منظر ، چان چراغ ، اردانگی (ہندی ورژن) وغیرہ. انہوں نے ایک ادبی رسالہ ' سطور ' بھی شائع کیا . وہ 17 ستمبر، 1992 کو 57 سال کی عمر میں وفات پائی۔
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ
ممتاز شاعر کمار پاشیؔ کےجنم دن پر منتخب اشعار بطورِ اظہار عقیدت…
جو کچھ نظر پڑا مرا دیکھا ہوا لگا
یہ جسم کا لباس بھی پہنا ہوا لگا
—
ہوئے ہیں بند دشاؤں کے سارے رستے آ
اندھیرا چھانے لگا لوٹ کر پرندے آ
—
خوشبوئے درد کے بغیر رنگِ جمال کے بغیر
کیسے گزر گئی حیات ہجر و وصال کے بغیر
—
ہوا کے رنگ میں دنیا پہ آشکار ہوا
میں قید جسم سے نکلا تو بے کنار ہوا
—
ہو رہی تھی گفتگو آج ممکنات پر
لا کے پھول رکھ دیا اس نے میرے ہات پر
—
خطا کہ تو نے کی یاروں کے قتل کی خواہش
سزا کہ اپنے جنازے کو خود اٹھا کر چل
—
میں ڈھونڈھتا ہوں جسے آج بھی ہوا کی طرح
وہ کھو گیا ہے خلا میں مری صدا کی طرح
—
ابھی پرانی دیواریں مت ڈھانے دو
پہلے مجھ کو دنیا نئی بسانے دو
—
ایک کہانی ختم ہوئی ہے ایک کہانی باقی ہے
میں بے شک مسمار ہوں لیکن میرا ثانی باقی ہے
—
لوگ جب جشن بہاروں کا منانے نکلے
ہم بیابانوں میں تب خاک اڑانے نکلے
—
روایتوں کو کہاں تک اٹھائے گھومو گے
یہ بوجھ اتار دو پاشیؔ تم اپنے شانوں سے
کمار پاشیؔ
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ