کسان،سوشل میڈیا،کمپنیز اور مسائل ۔۔۔۔ آج ان پر تفصیلی لکھنے کا موقع ملا ہے کہ اس وقت کاشتکاروں کی بڑی تعداد سوشل میڈیا کا استعمال کر رہی ہے۔۔۔
کسان سوشل میڈیا پر معلومات لینے کی خاطر آتا ہے اور امیدیں لے کر آتا ہے کہ اسے کوئی اچھا مشورہ مل جائے اور وہ کم لاگت میں اپنی فصل سے بہتر سے بہتر پیداوار لے سکے۔۔۔
اب اس کو کیا پتا کہ جیسے ہی وہ سوشل میڈیا میں قدم رکھتا ہے خوبصورت فصلات کے ماڈلز رنگ برنگی پروڈکٹس اور طرح طرح کے مشورے اس کے سامنے آتے ہیں۔۔ میں اپنے سمیت تمام ممبران سے کہنا چاہتا ہوں کہ جس بات کا علم نا ہو اس کا سیدھا سا جواب دیں کہ معلوم نہیں یا کسی سے پہلے پوچھ لیں جس پر تھوڑا بہت بھروسہ ہو اس سے ہم سب سوشل میڈیا کو بہترسے بہتر استعمال کر سکتے ہیں۔۔۔
کسان پیداوار تو لینا چاہتا ہے مگر علم حاصل کرنے پر کم اور پروڈکٹس کے نام یاد کرنے میں زیادہ محنت کرتا ہے۔۔۔
گجرات کے ہی ہمارے کسان گھر کے ایک جدت پسند کسان عدنان علی صاحب سے آج بات ہوئی تو انکا کہنا تھا کہ ہمارے علاقے میں کسان گلاب کی فصل میں ایک کنال میں تین بوری ڈی اے پی ڈالتے ہیں اور یوریا ساری زندگی انہوں نے اور انکے اباؤ اجداد نے اس سے آگے سوچنے کی کوشش ہی نہیں کی۔۔۔
میں شاہد ہزار بار نہیں تو پانچ سو بار ضرور لکھ چکا ہوں کے کسان کو چاہے کچھ بھی علم نا ہو پودے کے خوراک کے اجزاء انگلوں پر یاد ہوں جب بھی کوئی کوئی چیز کسان کو ڈلوانے لگے کسان کو اس کی مقدار اور ڈالنے کے وقت کا پتا ہو۔۔۔
اس سے کیا ہو گا کے کسان سوشل میڈیا کا بھی درست استعمال کر سکے گا اور کسی بھی غلط بندے کے ہاتھ میں نہیں آئے گا۔۔۔
کمپنیز کے ممبران اپنا ٹارگٹ پورا کرنے کیلئے نا جانے کن کن مسائل کا شکار ہوتے ہیں انہوں نے اپنا ٹارگٹ پورا کرنا ہوتا ہے ہم مشورہ ضرور لیں مگر ہمیں اتنی تو سمجھ ہونی چاہیے کہ ہم کیا ڈال رہے ہیں اسے ڈالنا بھی چاہیے کے نہیں۔۔۔
سوشل میڈیا بہت اچھا سیکھنے اور سکھانے کا ایک ہتھیار ہے کسان کے پاس اور کسان گھر دو سال سے لگاتار اس عمل کو جاری رکھے ہوئے ہے۔۔۔
ایک اور التجا ہے کہ سوشل میڈیا پر کسی کے ساتھ بدزبانی اور بدکلامی سے پرہیز کریں ایسا کرنے سے آپکی شان میں اضافع نہیں ہوگا آپکی ہی بدنامی ہوگی۔۔۔۔
ایک بات یاد کر لیں۔۔۔
فصل میں جو خوراک ڈال رہے ہیں وہ کبھی بھی کسی بھی جگہ سے لیکویڈ میں نا خریدیں ایسا کرنے سے آپ بہت سے مسائل سے بچ جائیں گے۔۔۔
کھادیں حل کر کر کے بیچی جا رہی ہوتی ہیں کھاد سے کسان کی فصل ہری بھری تو ہو جاتی ہے مگر جیب سے بہت سارا پیسہ نکل جاتا ہے۔۔۔
نا کسی کمپنی سے الجھیں نا کسی دوسرے تیسرے سے جو علم جہاں سے ملے اس پر زیادہ نہیں تو تھوڑے رقبے پر اپلائی کر کے دیکھیں فائدہ ہو تو ضرور زیادہ جگہ پر کریں ورنہ چھوڑ دیں۔۔۔
زارعت میں روز بروز جدید سے جدید تبدیلیاں آرہی ہیں مگر زراعت میں جو پودوں کو خوراک چاہیے ہوتی ہے وہ نا پہلے بدلی تھی نا اب بدلی ہے نا بدلے گی کبھی بس اسی خوراک کی مقدار کو پورا کریں
خوراک کون کونسی ہے۔
نائٹروجن،فاسفورس،پوٹاش، سلفر،کیلشیم،میگنیشیم،زنک، کاپر،آئرن،مینگا نیز،مولیبڈینیم،بوران۔۔۔
یہ چند اہم اجزاء ہیں انہی کی کمی پودوں میں آتی ہے ان کا علم حاصل کریں کے کیسے گوبر اے انہیں حاصل کیا جا سکتا ہے کیسے گرین منیورنگ سے اور کیسے کیمیکل کھاد سے۔۔۔
اپنے فیصلوں میں طاقت لے آئیں تاکے کوئی آپکے ساتھ دو ہاتھ نا کر جائے۔۔۔جزاکم اللہ خیرا کثیرا
آگے بڑھو کسان
منجانب:کسان گھر