کیکر: ACACIA ARABICA لاطینی/نباتاتی نام
اردو میں ببول،ام غیلان فارسی مغیلان بنگالی بابلا سندھی ببر گجراتی بادل انگریزی اکیشیاAcacia مشہور خار دار درخت ہے۔
اس کی کھال میں ٹے نین کی کثیر مقدار موجود ہوتی ہے۔ اس کے پتوں اور پھلیوں کے عصارہ کو اقاقیا کہتے ہیں۔
رنگ پتی سبز پھول زرد پھلی سبز خوشک ہو کر بھوری۔
ذائقہ چھال کسیلا
مزاج سرد خوشک
مقدار خوراک پانچ گرام سے سات گرام تک۔
مقامِ پیدائش ہندستان،پاکستان،دکن اور کارومنڈل کے ساحل پر بکثرت پیدا ہوتا ہے۔
افعال و استعمال قابض، مجفّف،مبرد،پوست ببول چمڑا رنگنے کے کام میں لائی جاتی ہے۔
اس کی چھوٹی چھوٹی شاخیں دانتوں کو صاف کرنے کیلے بطور مسواک استعمال کرتے ہیں۔
پوست ببول اور بادام کے چھلکےکو جلا کر پیسنے اور نمک ملا دینے سے عمدہ سنون بن جاتا ہے۔
برگ نورستہ ببول کو زیرہ اور غنچہ انار کے ہمرہ پانی میں پیس کر اسہال اطفال میں دیتے ہیں۔
کیمیائی تجزیہ کیکر کی چھال میں ٹیفین اور اریک ایسڈ، کیلشیم،میگنیشیم،پوٹاش اور کھار موجود ہے۔
نوٹ: یہ تمام مفید معلومات حکیم مظفر حسین اعوان کی کتاب کتاب المفردات سے لی گئی ہے اس لئے اس سے فائدہ اٹھانے کیلے کسی قابل اعتماد حکیم سے رابطہ کریں۔
کیکر کی چھال میں پودوں کے غذائی اجزاء
ہم نے اوپر کیکر کی چھال کا کیمیائی تجزیہ دیکھا کیکر کی چھال میں کیلشیم،میگنیشیم اور پوٹاش پائی جاتی ہے جیسے ہم آرگینک کیلشیم،میگنیشیم اور پوٹاشیم کہ سکتے ہیں۔
اس وقت پاکستان میں مختلف علاقہ جات میں ان اجزاء کی کمی پودوں میں اکثر دیکھنے کو ملتی ہے کیونکہ زمین کا آرگینک میٹر کم ہے۔ زمین کا پی ایچ زیادہ ہے اور بہت سے غذائی اجزاء کی دستیابی پودوں تک نہیں ہو پاتی جس کی وجہ سے کاشتکار فصل سے پورا منافع حاصل نہیں کر پاتا۔
جس طرح ہلدی میں سلفر پایا جاتا ہے اسی طرح کیکر کی چھال میں یہ اجزاء پائے جاتے ہیں۔
اگر ہم ایک ڈرم میں کیکر کی چھال پانچ سے دس کلو، اور ایک کلو ہلدی ڈال کر سو لیٹر پانی ڈال کر بیس دنوں کیلے رکھ دیں تو یہ ساری چیزیں اپنا اثر چھوڑ دیں گی اور ہمارے پاس فصل پر سپرے کرنے کیلے آرگینک غذائی اجزاء حاصل ہو سکتے ہیں جو سو فیصد قدرتی ہوں گے۔
پاکستان میں 95% کاشتکار پانچ سے دس ایکڑ پر کاشتکاری کر رہے ہیں ان کیلے یہ طریقہ بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
سو لیٹر میں سے آپ دس لیٹر پانی پر ایکڑ سپرے کریں تو یہ دس ایکڑ کیلے کافی مقدار ہوگی۔
یاد رکھیں ہلدی تھرپس کو بھی کنٹرول کرتی ہے اور مائٹ پر بھی اس کا کنٹرول دیکھا گیا ہے۔
اس طریقہ کار سے آپ کیلشیم، میگنیشیم،پوٹاش اور سلفر کی ایک تو قدرتی طریقے سے کمی پوری کر رہے ہوں گے دوسرا آپکو پورا اعتماد ہوگا کہ آپ یہ اجزاء فصل پر سپرے کر رہے ہیں۔
آگے بڑھو کسان
منجانب:کسان گھر
“