(Last Updated On: )
نعت
خواب میں طیبہ کی تصویر نظر آتی ہے
اوج پر اب مری تقدیر نظر آ تی ہے
شاہ بطحا کی غلامی میں ہمیں اے لوگوں
عزت و شہرت و توقیر نظر آتی ہے
اے شہنشاہِ عرب آپ کے ہر عاشق کو
کائنات آپکی جاگیر نظر آتی ہے
ہائے آقا مرے ہوجاتے ہیں حد درجہ ملول
صورتِ عاصی جو دلگیر نظر آتی ہے
اے اسؔد شہر مدینہ کے ہر اک ذرے میں
ہم کو تنویر ہی تنویر نظر آتی ہے