برف کی آدھے کلومیٹر موٹی تہہ کے نیچے تاریک، سرد، نمکین اور بغیر آکسیجن کے قیدخانے میں پھنسی عجیب الخلقت مخلوق جس کے باہر نکلنے کا راستہ نہیں۔ یہ کسی ڈراؤنی فلم یا سستے ناول کی کہانی نہیں بلکہ اینٹارٹیکا میں ہونے والی تحقیق کی ہے۔ مشرقی انٹارٹیکا میں واقع بلڈ فالز (خونی آبشار) سفید برف پر سرخ آبشار ہے۔ یہاں پر برف کے نیچے کھارے پانی کی پاکٹ ہے۔ بڑھتے ہوئے ٹیلر گلیشئیر نے اس جھیل کا تعلق بیس سے چالیس لاکھ سال کے درمیان کے کسی وقت میں باقی دنیا سے کاٹ دیا اور سورج کی روشنی اس وقت سے یہاں نہیں پہنچی۔ 2007 میں جب برف کے نیچے ڈرلنگ کر کے قدیم نمکین پانی کی جھیل سے سیمپل لیا گیا تو حیرت انگیز طور پر زندگی ایکٹو حالت میں اور بڑی تعداد میں پائی گئی۔
روشنی، فوٹوسنتھیسز اور باہر سے نیوٹرنٹ کے بغیر یہ مایئکروب زندہ کیسے رہے، اس پر لکھی جانے والی رپورٹ نیچے دئے گیے لنک میں۔ ڈاکٹر جِل مکوکی اور دوسرے محقیقین نے اپنی تحقیق سے یہ اخذ کیا ہے کہ ان کا زندگی برقرار رکھنے کا طریقہ غیرمعمولی ہے۔ یہ مائیکروب پانی میں سلفیٹ کو استعمال کر کے نامیاتی مادے کو میٹابولائز کرتے ہیں اور تہہ میں پائے جانے والے لوہے کو ریڈئیوس کر کے توانائی حاصل کرتے ہیں۔ پانی میں لوہے کی زیادہ مقدار ہونے کی وجہ سے ہی یہاں پر رنگ خون جیسا ہے جو دراصل لوہے کو لگنے والا زنگ ہے۔
اینٹارٹیکا میں زندگی کی تلاش میں ہونے والے کام سے اب تک پتہ لگا ہے کہ گلیشئیرز کے نیچے زندگی کئی ملین سالوں سے انتہائی ناموافق حالات میں بھی ہے اور جن جگہوں پر بھی ڈرل کر کے دیکھا ہے، زندگی نظر آئی ہے اور پھل پھول رہی ہے۔ ان جگہوں پر زندگی کا علم ہمیں اکیسیویں صدی میں ہی ہوا ہے۔
جتنا پانی زمین پر ہے، اس سے کئی گنا زیادہ پانی نظامِ شمسی میں دوسرے مقامات پر ہے اور زندگی کے لئے حالات اینٹارٹیکا سے ناموافق نہیں لیکن کیا زندگی موجود ہے؟ اینٹارٹیکا میں ہونے والی اکیسویں صدی کی دریافتوں سے پتہ لگتا ہے کہ جغرافیہ اور موسم اس میں رکاوٹ نہیں۔ کیا مریخ، یورپا، انسیلاڈس، ٹائیٹن یا کسی اور جگہ پر زندگی کے آثار ملیں گے؟ یہ تو وقت ہی بتائے گا۔
ایک بات اس سے یہ پتا لگتی ہے کہ مائیکروب اس زمین پر ہر حالت میں رہنے کا فن جانتے ہیں۔
نوٹ: اگر کوئی اس پوسٹ کے ٹائٹل کو سستے ڈراؤنے ناول یا فلم کے لئے استعمال کرنا چاہے تو جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
ڈاکٹر جِل ملکوکی کی تحقیق کی رپورٹ یہاں سے
ساتھ لگی تصویر بلڈ فالز کی ہے۔