Hyena: لگڑ بگڑ
اس عجیب و غریب جانور کو اکثر آپ نے شیروں کے ساتھ ساتھ دیکھا ہوگا۔ اس کا جسم، چال چلن اور آواز، شکار کا انداز سب عجیب ہے۔ آخر یہ کیا بلا ہے؟
لگڑبگڑ کا شمار انتہائی خطرناک گوشت خور درندوں میں ہوتا ہے۔ انکی اب تک چار نسلیں دریافت ہوئی ہیں۔ جن میں سے تین تو افریقہ کے ممالک میں ہی ہیں جبکہ چوتھی نسل Striped Hyena لائن دار لگڑبگڑ، افریقہ کے ساتھ ساتھ سینٹرل ایشیائی ممالک( ازبکستان کرغستان وغیرہ)، ایران انڈیا اور پاکستان میں بھی پایا جاتا ہے۔ پاکستان میں یہ زیادہ تر صوبہ بلوچستان اور سندھ کے خشک پہاڑی علاقوں میں ملتا ہے۔
لگڑ بگڑ کی سب سے بڑی قسم Spotted Hyena ہے جو افریقہ میں سب سے زیادہ پائی جاتی ہے اور آج اسی پر بات کریں گے۔ یہ قسم افریقہ کے سر پر موجود صحرائی علاقے کے علاوہ تقریباً ہر ملک میں موجود ہے۔ آپ نے بھی جو عام طور پر ٹی وی پر شیروں کے ساتھ جھگڑتے ہوئے لگڑ بگڑ دیکھے وہ Spotted Hyenas ہی ہیں۔
جسمانی خدوخال:
نقطہ دار لگڑبگڑ کا وزن تقریباً 40 سے 65 کلو ہوتا ہے جبکہ مادہ کچھ کلو بھاری ہوتی ہے۔ انکی گردن لمبی چوڑی ہوتی ہے، پچھلی ٹانگیں چھوٹی اور اگلی بڑی ہوتی ہیں۔ لمبی گردن اور اگلی لمبی ٹانگیں، دراصل انہیں شکار کا ایک بڑا ٹکڑا اٹھا کر آزادی سے دوڑنے میں مدد کرتی ہیں۔ اسکے علاوہ گردن کے مضبوط پٹھے اسکی کھوپڑی میں مووجود جبڑوں کو سہارا فراہم کرتے ہیں۔ اسکے جبڑے انتہائی مضبوط ہیں جن کی طاقت کا اندازہ آپ اس طرح لگاسکتے ہیں کہ ایک عام انسان کے جبڑے کی طاقت 126 psi ہوتی ہے۔ Hyena کےجبڑے کی طاقت تقریباً 1100 psi ہے جو سوائے جاگوار کے باقی تمام جنگلی بلیوں شیر ٹائیگر وغیرہ سے زیادہ ہے۔ اس کے دانت اور انکی ترتیب خصوصی طور پر ہڈیاں توڑ کر کھانے کے لئیے بنی ہے۔ انکے جسم پر بنے کالے رنگ کے دھبے ہماری فنگر پرنٹس کی طرح ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ صرف Spotted Hyena نسل میں مادہ اور نر کا تولیدی حصہ بالکل ایک چیز ہے جو باقی کسی بھی جانور میں خصوصیت نہیں ہوتی۔ اسکی تفصیل تصویر کے ساتھ لکھ دی ہے۔
خاندانی و سماجی نظام :
لگڑبگڑ میں سب پر حکمرانی کرنے والا مرد نہیں بلکہ عورت ہے۔ جی ہاں ان میں مادہ ہی ملکہ ہوتی ہے اور اسی کے حکم پر باقی کا ریوڑھ کام کرتا ہے۔ اس کا ریوڑھ 20 سے 80 Hyenas پر مشتمل ہوتا ہے۔ لگڑ بگڑوں میں تمام مادائیں اور نر سماجی رتبے میں تقسیم ہیں۔ جیسے A
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...