کل کے بلاگ پر بہت سارے قارئین نے خوابوں کی تعبیر کے بارے میں پوچھا۔ ویسے تو اس موضوع پر بھی بہت ساری کتابیں ہیں لیکن میری زاتی رائے یکسر مختلف ہے ۔ میرے اپنے تجربہ اور خیال کے مطابق ہم سب کا اپنا شعور یا ہماری ہر ایک کی consciousness اپنے منفرد انداز میں travel کر رہی ہے ۔ ہمارا اپنا زندگی کا سفر اس دنیا میں اور اس کے بعد اپنی یونیک consciousness کے ساتھ منسلک ہے جو ہر ایک کا بلکل مختلف ہے ۔ اس آئینہ میں بہت سارے چہرے تو سمو سکتے ہیں لیکن ہر ایک چہرہ اپنی شناخت اپنی روح یا شعور کے ساتھ ہی وابستہ رکھتا ہے ۔ اس کو روح کی روشنی بھی کہا جا سکتا ہے اور ہمارا اپنا being یا وجود بھی ۔ ہر ایک کے خواب کا اپنا ایک حوالہ ہو گا اور سیاہ و سباق ہو گا جس کا دوسرے شخص سے تعلق بہت کم ہے ماسوائے کے اگر وہ بھی اسی شعور میں سفر کر رہا ہو تو کچھ آئینے دونوں ایک ساتھ دیکھیں گے ۔
اگر آپ واقعہ ہی چاہتے ہیں کے آپ اپنے خوابوں سے کچھ مثبت اخز کر سکیں تو پھر آپ کو ایک ڈائری یا journal بنانا پڑے گا جہاں آپ یہ سارے خواب باقاعدگی سے درج کرتے رہیں ۔ ان سے آپ کو بہت زیادہ اندازہ ہو جائے گا کے آپ کے حالات و واقعات ان کے مطابق کتنا چل رہے ہیں ۔ بہت سارے مشہور لوگ اور لکھاری ہمیشہ ایسا کرتے رہے ہیں ۔ کل ہی میں نے انگریزی لکھاری گراہم گرین کی مثال دی تھی اور بہت سارے میوزک کے ماہرین تو اپنی موسیقی کی دُھنیں اور ساخت خوابوں کے عین مطابق ڈھالتے رہے ہیں ۔ جیسا کے میں نے کل لکھا تھا کے اگر ہماری ایک تہائ زندگی نیند پر مبنی ہے تو نیند میں خواب یقیناً بہت اہمیت رکھتے ہیں ۔ خواب کا تعلق آپ کے ماحول یا environment سے بھی بہت زیادہ ہوتا ہے ۔ جیسے گرمیوں میں کوئ برف کا بلاک دیکھ کر سستانے میں انسان گلیشئیر پر پہنچ جاتا ہے ۔
ہر ایک قوم ، نسل یا علاقہ کا اپنا فریم آف مائنڈ ہے خوابوں کی تعبیر کا ۔ چینی لوگ خواب میں سانپ کا دیکھنا خوش قسمتی کی علامت سمجھتے ہیں جبکہ مغربی لوگ کسی انہونی کی ۔ خواب میں دانتوں کا گرنا ، کچھ لوگ کسی عزیز کی موت یا اپنی صحت کی خرابی کی علامت گردانتے ہیں اور کچھ ایک زندگی کے نئے فیز کا شروعات جیسے بچہ جب پیدا ہوتا ہے تو دانت نہیں ہوتے ۔ اسی طرح خواب میں آگ کا لگنا یا جہاز کا گرنا بھی ہر شخص کے حالات و واقعات کے مطابق معنے رکھتا ہے ۔
آپ خواب بھی ضرور دیکھیں ، نیند بھی اچھی لیا کریں لیکن کوشش کریں اگر رات کو ممکن نہیں تو صبح جو خواب یاد رہے اس کو ضرور کہیں درج کر لیں ۔ اس سے بہت فائیدہ بھی ہو سکتا ہے کیونکہ ہماری روح یا consciousness ہی اصل میں لافانی ہے اور تمام اعمال اور امور کا دارومدار بھی اسی روح پر ہے ۔ جسم اور دماغ تو اس کے تابع ہے اور بہت عارضی ۔
شیکسپیر نے اپنے کھیلوں میں خوابوں کو بہت مقامات پر اہم یا کلیدی رول دیا ۔ شیکسپیر کے نزدیک خواب سُپر نیچرل یا premonition کا عندیہ دیتے ہیں ۔ بلکہ شیکسپیر نے تو کافی جگہ ہمیں illusions اور ڈریم ورلڈ کا میں بھی لے جاتا ہے ۔ جیسے اپنے کھیل Tempest میں ایک جادو والے جزیرہ کا یا midsummer night’s dream میں فئیری ورلڈ کا بیانیہ ۔ فرائیڈ انہی خوابوں سے اپنے مریضوں کے سائیکو انیلزز کرتا تھا ۔ کارل جُنگ اور فرائیڈ کا خوابوں کی اہمیت پر محض اس بات پر تنازعہ بنتا تھا کے دونوں انہیں سُپر نیچرل ڈومین سے باہر نکالنے کی کوشش کرتے تھے جب کے فرائیڈ اسے سائنس کے ضُمرے میں رکھتا اور جنگ روحانیت کے زریعے بیان کرتا ۔
خواب یقیناً بہت اہم ہیں ، اصطلاحا “خوابوں کی دنیا میں رہنا” آج کی مادہ پرستی کی زندگیوں میں اچھا نہیں سمجھا جاتا ، لیکن میرے نزدیک خواب ہی ہمارا اس دنیا میں کُل اثاثہ ہیں ۔ اگر ہم نے اس دنیا میں کچھ پایا تو محض نیند میں خوابوں کے سنگ ۔ وہ ہماری consciousness جسم کی موت کے بعد بھی ہمارے ساتھ رہے گی اور ہمارے ساتھ ہی ٹریول کرے گی اور وہی now میں موجود ہے اور مستقل تبدیل اور expand ہو رہی ہے پوری کائنات کے ہمراہ ۔ اس کو سمجھنے کی کوشش کریں ۔ شہریار کا خواب والی زندگی پر بہت اچھا شعر ؛
خواب زیاں ہیں عمر کا خواب ہیں حاصل حیات
اس کا بھی تھا یقیں مجھے وہ بھی مرے گماں میں تھا
یہ دراصل گماں نہیں ہے یہی حقیقت ہے یہی perception ہے جسے آلڈز ہکسلے کائنات کی حقیقت قرار دیتا ہے ۔ اسی خیال کے ساتھ جینا ہے ، خوابوں کی دنیا میں رہنا ہے ہمیشہ ہمیشہ ۔ بہت خوش رہیں ۔
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...