(Last Updated On: )
ایک مٹکا کر چلتی تھی
اپنے ہوش ربا کولھے
دوسری کے پاس
قیامت خیز چھاتیوں کا لحم تھا
تیسری دوکان تھی
طلائی گہنوں کی
چوتھی کے حجاب سے
جنت کا غرور جھانکتا تھا
پانچویں کی عریانی
ہار سنگھار کی اوٹ میں
چھپی تھی
چھٹی کے خالی بھیجے پر
برینڈ کا ہیٹ دھرا تھا
ساتویں وہ جوتی
جسے پہنتا تھا
اس کا مجازی خدا