**کیوڑہ**
کیوڑہ تو آپ جانتے ہی ہونگے۔ انڈیا، پاکسستان اور بنگلہ دیش کی اکثر سوئیٹ ڈشز میں خوشبو کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ قورمہ، بریانی اور دیگر کئ کھانوں اور مٹھائیوں میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ اس کا شربت بھی بنتا ہے۔ روح افزا میں بھی خالص عرق کیوڑہ شامل کیا جاتا ہے۔ طبی نسخوں میں بھی اس کا استعمال ہوتا ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ آخر یہ کیوڑہ کس طرح حاصل کیا جاتا ہے؟
دنیا میں کیوڑے کی نوے فیصد پیداوار بھارت کے مشرقی ساحلی علاقے کے ضلع گنجم پور اور اڑیسہ کے علاقوں میں ہوتی ہے۔ یہ پانی کے کنارے خصوصاً رتناگری کرناٹک ،راج پور، دکن کے علاوہ برماانڈمان لنکا ایران اور عرب ہوتاہے۔ کیوڑہ کا درخت بارہ فٹ سے زائد بلند ہوتاہے۔پتے دو فٹ سے پانچ فٹ تک لمبے ہوتے ہیں جو آگے سے نوک دار اور دونوں پہلو پر کانٹے ہوتے ہیں جب یہ درخت چارسال کا ہو جاتاہے تو اس میں بہت خوشبو دارپھول پیدا ہوتاہے اور اس کی خوشبو دور سے آتی ہے۔اس پودے کے درمیان مکئی کے بھٹے کی طرح خوشہ نکلتاہے اور اسکے اوپر تہہ بہ تہہ پتے لپٹے ہوتے ہیں ان کے درمیان پھول ہوتاہے جبکہ بھٹہ چھ سے دس انچ تک لمبا ہوتاہے۔ اقسام ۔ ایک سفید جو نر اور دوسرا پیلا جو مادہ ہوتاہے۔ ۔
ایک درخت سال میں تقریبا" تیس سے پینتیس پھول پیدا کرتا ہے۔ ہر پھول کا وزن تقریبا" پانچ سے چھ اونس ہوتا ہے۔ کیوڑے کے پھول کا عرق مارکیٹ میں فروخت ہوتا ہے۔
روح کیوڑہ : کیوڑے کے پھول کا تیل روح کیوڑہ کہلاتا ہے۔ کیوڑے کے تقریبا" ایک ہزار پھولوں سے ایک اونس کے قریب تیل حاصل ہوتا ہے جسے طب مشرق اور ایورویدک طریقہ علاج میں مختلف عوارض میں اسعمال کیا جاتا ہے۔
عطر کیوڑہ: اس عطر میں تین سے پانچ فیصد کیوڑے کا تیل اور بقایا صندل کی لکڑی کا روغن شامل ہوتا ہے۔ بھارت میں یہ عطر مقبول عام ہے۔ اس کو مختلف کریموں اور تیلوں وغیرہ میں شامل کیا جاتا ہے۔ مشہور زمانہ تبت کریم میں بھی یہی خوشبو استعمال ہوتی ہے۔
عرق کیوژہ: پھولوں سے تیل نکالنے کے بعد جو پھوک بچتا ہے اسے آب مقطر یا ڈسٹلڈ واٹر میں ملا کر فلٹر کر لیا جاتا ہے۔ یا پھر 0.02 فیصد تیل اور بقایا پانی شامل کر کے عرق کیوڑہ حاصل کیا جاتا ہے جو شربت، مٹھائیوں اور کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں سعید غنی کا روح کیوڑہ معیاری اور اصلی سمجھا جاتا تھا، اب نہیں معلوم کہ سعید غنی نے اپنا معیار برقرار رکھا ہے یا نہیں۔ موجودہ دور میں پاکستان میں روح کیوڑہ کے نام پر پچانوے فیصد جعلی مال فروخت ہو رہا ہے جو پانی میں کیوڑے کا ایسنس ڈال کر تیار کیا جاتا ہے۔
طبی فوائد
مفرح و مقوی قلب ،مسکن اوجاع ،دافع امراض وبائیہ۔
اس کا عرق اور شربت تفریح و تقویت قلب و دماغ خفقان خسرہ چیچک میں استعمال کرتے ہیں وبا کے دنوں میں عرق یا شربت کا استعمال کیاجائے تو چیچک و خسرہ کم نکلتاہے۔قلوں میں دبا کر اس سے تیل نکلاجاتاہے یہ تیل سرمیں لگانے کے علاوہ وجع المفاصل درد کمراور اعضاء کی تھکان کو دور کرتاہے ۔اس کا بکثرت استعمال المفاصل درد کمر اور اعضاء کی تھکان کو دورکرتاہے۔ا س کا بکثرت استعمال پسینہ خوشبو دار کرتاہے۔اسکے پھولوں کا سفوف بناکر کھلانا بواسیر دموی کیلئے مفیدہے۔
نفع خاص۔
مفرح مقوی قلب۔
کیوڑہ انڈسٹری: بھارت کے ضلع گنجم پور میں کیوڑے کی سب سے زیادہ پیداوار ہوتی ہے۔ اس ضلع کے مختلفعلاقوں میں کیوڑے کا تیل اور عرق کشید کرنے کی تقریبا" ۲۵۰ بھٹیاں کام کر رہی ہیں۔ بھارت میں گٹکا تیار کرنے والی فیکٹریاں بھی کیوڑے کی بڑی خریدار ہیں۔ اسے گٹکوں میں خوشبو کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ جب سے بھارت کی کچھ ریاستوں میں گٹکے کی تیاری اور فروخت پر پابندی عائد کی گئ ہے تب سے کیوڑے کی صنعت کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔