دنیا میں سب سے زیادہ تجارت جس پھل کی ہوتی ہے، وہ کیلا ہے۔ پوری دنیا میں سب سے سستا پھل کیلا ہے۔ دنیا میں بڑے سپرسٹورز میں جو آئٹم سب سے زیادہ فروخت ہوتی ہے، وہ کیلا ہے۔ اس کی کل تجارت بیس سے بچیس ارب ڈالر سالانہ ہے مگر اس میں حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ دنیا میں تھوڑے علاقوں میں پیدا ہو سکتا ہے۔ یہ نخرے والا پھل ہے، اس کو زیادہ پانی چاہیے، نامیاتی مادوں سے بھری مٹی اور ٹھہری ہوئی ہوا۔ یہ صرف ٹراپیکل علاقوں میں اُگتا ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ کیلا لاطینی امریکہ سے برآمد کیا جاتا ہے۔ ہزاروں میل دور امریکہ اور یورپ تک پہنچتا لیکن پھر بھی مقامی پھلوں سے سستا بکتا ہے۔ اس کی وجہ شپنگ ٹیکنالوجی ہے۔
ٹرانسپورٹ ہوائی ذرائع سے کی جائے تو جلد ہو جاتی ہے۔ سڑک سے کی جائے تو ٹھیک مقام تک پہنچ سکتی ہے۔ ٹرین سے کی جائے تو بھاری مقدار میں ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچائی جا سکتی ہے لیکن سمندر سب سے سستا ہے کیونکہ نہ سڑکیں بنانا پڑتی ہیں، نہ ہی ٹریفک جام ہوتا ہے۔ ایک دفعہ شپ سٹارٹ کیا اور یہ اپنی رفتار پر چلتا جائے گا۔ بہت بڑے بحری جہازوں میں بھی کل عملہ صرف تیرہ افراد پر مشتمل ہوتا ہے۔ کنٹنرز کے آنے سے یہ سب اتنا سستا ہو چکا ہے کہ سکاٹ لینڈ میں پکڑی گئی مچھلی کے قتلے بنانے کے لئے اس کو دس ہزار میل دور چین میں بھیجا جاتا ہے اور کاٹ کر واپس منگوایا جاتا ہے۔ یہ طریقہ خود کاٹنے کے مقابلے میں سستا ہے۔ (کنٹینرز کے بارے میں کی گئی پوسٹ نیچے دئے گئے لنک سے)۔
کنٹیینرز کے آمد ابتدا میں خاصی متنازعہ رہی تھی کیونکہ اس کی وجہ سے بہت سی نوکریاں ختم ہو گئیں تھیں۔ لوڈ اور ان لوڈ کرنے میں وقت بہت کم ہو گیا تھا۔ ایک کیلکولیشن کے مطابق مال کی ٹرانسپورٹ کرنے میں ایک سیکنڈ کی کمی چار ہزار ڈالر فی شپ سالانہ بچاتی ہے۔ کنٹنیر کی وجہ سے ایک ٹرپ میں کئی دن بچتے ہیں۔ چوری کا خطرہ کم ہو جانے سے انشورنس کی قیمت کم ہو جاتی ہے۔ ایک بحری جہاز کے لئے بہترین راستہ کیلکولیٹ کرنا خود ایک سائنس ہے۔ مال کی ٹرانسپورٹ کی سائنس کا مطلب یہ کہ اس کا کل قیمت میں حصہ بہت کم ہوتا ہوے اور اصل حصہ لیبر کی قیمت کا ہے۔ کیلے کی قدرتی پیکنگ اور آسانی سے توڑنے کا مطلب یہ کہ اس میں لیبر کی قیمت کم آتی ہے اور دنیا بھر کے تھوڑے سے علاقے میں اُگنے والا پھل دنیا بھر میں سب سے سستا ہے۔ اس کو سبز توڑ لیا جاتا ہے۔ توڑنے کے بعد اس کی گھڑی شروع ہو جاتی ہے کیونکہ اگر ایک کیلا خراب ہو جائے تو وہ سب کو خراب کر دے گا۔ سرد کنٹینرز جن کو ریفر کہتے ہیں، اس میں ڈالا جاتا ہے۔ ان کا درجہ حرارت کنٹرولڈ ہوتا ہے اور کوئی ہوا نہیں آتی۔ ایک بڑے شپ میں آٹھ کروڑ کیلے پورے آ جاتے ہیں۔ ایک شپ دن میں چار سو ٹن ایندھن استعمال کر لیتا ہے لیکن اپنے اتنے بڑے لوڈ کی وجہ سے یہ قیمت اتنی زیادہ نہیں۔ زرد ہوتے وقت تک یہ کیلا سٹور کی شیلف پر پایا جاتا ہے۔
کیلوں کی اتنی بڑی تعداد میں برآمد کا مطلب یہ ہے کہ دنیا میں کئی معیشتوں کا انحصار کیلوں کی پیداوار پر ہے۔ مثلا، ایکواڈور سالانہ دو ارب ڈالر کے کیلے برآمد کرتا ہے اور اس کی چالیس فیصد برآمدات اسی پر ہیں۔ بیس لاکھ افراد کیلے اگانے سے وابستہ ہیں۔ ہنڈرس یا گوئتے مالا جیسے ممالک کو بنانا ری پبلک ان کے طرزِ حکومت کی وجہ سے کہا جاتا ہے۔ اس کے پیچھے بھی کیلے ہی ہیں۔ ان کی غیرمتوازن سیاست کی وجہ کیلوں کی وجہ سے غیرمتوازن معیشت ہے۔ (کیلوں نے یونائیٹڈ فروٹ کمپنی کو ملکی حکومتوں سے زیادہ طاقتور بنا دیا تھا۔)
اس وقت کیلا دنیا میں اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے۔ زراعت کیلئے اگانے والے کیلے ایک ہی نسل کے ہیں۔ ان کو جنسی طریقے سے آگے نہیں بڑھایا جاتا اور نئے پودے پچھلی نسل سے جینیاتی طور پر آئیڈینٹیکل ہوتے ہیں۔ اس سے بائیوڈائیورسٹی ختم ہونے کا مطلب یہ کہ اس میں شروع ہونے والی پانامہ بیماری دنیا بھر میں کیلوں کی پیداوار کم کر رہی ہے۔ اس کا حل تلاش کرنا اس وقت اس پھل کے اپنے مستقبل کیلئے اہم ہے۔ (اس بارے میں رپورٹ نیچے لنک سے)۔
کیلوں کے بارے میں سائنس کری ایٹو میگیزین سے ایک اقتباس
Although bananas may only look like a fruit, they represent a wide variety of environmental, economic, social, and political issues. Bananas are number four on the list of staple crops in the world and one of the biggest profit makers in supermarkets, making them critical for economic and global food security. As one of the first tropical fruits to be exported, bananas were a cheap way to bring “the tropics” to North America and Europe. Bananas have become such a common, inexpensive grocery item that we often forget where they come from and how they got here. Its trade symbolizes economic imperialism and the globalization of the agricultural economy.
بیسویں صدی کی اہم ایجاد کے بارے میں
https://waharaposts.blogspot.com/2018/09/blog-post_916.html
کیلوں کو لاحق خطرے پر
https://www.bbc.com/news/business-42777803